ویب ڈیسک: صدر زرداری قتل کیس میں شیخ رشید کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے صدر آصف زرداری کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر اور سربراہ عوامی مسلم لیگ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سول جج یاسر محمود نے آصف زرداری قتل کیس میں سابق وزیر کی بریت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران سابق وفاقی وزیر اپنے وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے۔ وکیل صفائی سردار رازق نے عدالت کو بتایا کہ سابق وفاقی وزیر پر درج ایف آئی آر میں قوانین کو فالو نہیں کیا گیا۔
انہوں نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے مزید بتایا کہ شیخ رشید پر تو پرائیویٹ شخص کے خلاف بات کا الزام ہے۔ وکلاء کی جانب سے شیخ رشید احمد کو تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے سے بری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
بعدازاں دلائل مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد نے شیخ رشید کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سابق وفاقی وزیرشیخ رشید احمد نے اسلام آباد کچہری میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئی ایم ایف آئی ہوئی ہے اور اس سے مذاکرات خفیہ رکھے جا رہے ہیں ، یہاں ہر چیز خفیہ ہوتی ہے، یہ خفیہ خفیہ کھیلتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ قومی خزانے کی حالت نہایت مخدوش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں نواز شریف کا ایک جملہ یاد آ رہا ہے جو وہ عموما بولا کرتے تھے کہ پلے نہیں دھیلا تے کردی میلا میلا تو اب یہ ان پر خود لاگو ہوتی ہے، جہاں جاتے ہیں ان کو گالیاں پڑ رہی ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ ان کو لوگ نازیبا الفاظ سے یاد کرتے ہیں، یہ لوگ بغیر سکیورٹی کے پھر کے دکھائیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان لوگوں کیلئے پاکستان ہی کی نہیں جہاں جاتے ہیں وہاں زمین تنگ ہو جاتی ہے، پاکستان میں جو اس وقت ایک بدامنی، ایک مہنگائی، ایک بےروزگاری اور جو بے روزگاری کی سیٹوں کی گنجائش ہے، اس کو بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔
Load/Hide Comments