ویب ڈیسک: آئینی بینچ نے کام شروع کردیا، اپنی پہلی ہی سماعت میں تمام صوبوں سے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئیی بینچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق تمام صوبوں سے رپورٹ طلب کر لی۔ سپریم کورٹ میں آئینی کیسز سے متعلق سماعت میں سب سے پہلے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلی بار سپریم کورٹ میں آئینی بینچ نے کیسز کی سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ماحولیات سے متعلق تمام معاملات کو دیکھیں گے۔ دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ملک میں ہر جگہ ہاؤسنگ سوسائٹیز بنائی جا رہی ہیں، جسٹس نسیم حسن شاہ کو خط آیا تھا کہ اسلام آباد کوصنعتی زون بنایا جا رہا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا ماحولیاتی آلودگی صرف اسلام آباد نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ گاڑیوں کا دھواں ماحولیاتی آلودگی کی بڑی وجہ ہے، کیا دھویں کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ جسٹس نعیم اختر کا کہنا تھا ہاؤسنگ سوسائٹیز کے باعث کھیت کھلیان ختم ہو رہے ہیں، قدرت نے ہمیں زرخیز زمین دی لیکن اسے ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پنجاب کی حالت دیکھیں، سب کے سامنے ہے، اسلام آباد میں بھی چند روز قبل ایسے ہی حالات تھے۔ جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ انوائرمنٹ پروٹیکشن اٹھارٹی اپنا کردار ادا کیوں نہیں کر رہی؟ 1993 سے معاملہ چل رہا ہے، اب اسے ختم کرنا ہو گا۔
آئینی بینچ نے کام شروع کردیا، اپنی پہلی ہی سماعت میں آئینی بینچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق اقدامات پر تمام صوبوں سے رپورٹ طلب کر لی، آئینی بینچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
Load/Hide Comments