ویب ڈیسک: ضلع صوابی میں ٹوپی بائی پاس روڈ کھڈرات کا منظر پیش کرنے لگا ہے جس سے اس سڑک پر سفر کرنے والے ٹرانسپورٹرز اور مسافر مشکلات کا شکار ہیں۔
بٹاکڑہ پل سے ہملٹ پل تک ٹوپی بائی پاس جوکہ تین کلومیٹر بنتا ہے، پر جا بجا کھڈے بن چکے ہیں۔ اس سڑک پر سفر کرنے والے ڈرائیور اور ٹرانسپورٹرز کو گاڑی چلانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کھڈوں کی وجہ سے آئے روز موٹر سائیکل، رکشہ حادثات کا شکار ہوتے رہتے ہیں جو اب ایک معمول بن گیا ہے، اور ان حادثات کی وجہ سے بیشتر لوگ معذوری کا شکار ہو چکے ہیں۔
ٹوپی بائی پاس روڈ کھڈرات کا منظر پیش کرنے لگا ہے، اس وجہ سے سماجی تنظیمیں اپنی مدد آپ کے تحت کئی بار ان کھڈوں کی مرمت کر چکی ہیں، لیکن کھڈے ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے، اس کی ایک وجہ اس سڑک پر بھاری ٹریفک کا ہونا ہے، جبکہ اس کی دوسری وجہ میٹریل کا ناقص ہونا ہے۔ حکام کو اس جانب توجہ دینی چاہئے جس کا مطالبہ عوام کی جانب سے اکثر و بیشتر کیا جاتا رہا ہے.
اس سڑک پر آمدورفت میں عام عوام ہی نہیں بلکہ اس راستے پر ممبران اسمبلی اور فرنٹیر ہاویز اتھارٹی کا گزر بھی ہوتا ہے لیکن انہوں نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، اور وہ ان حادثات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ ان حادثات کو دیکھتے ہوئے طلبہ اور ان کے والدین کی جانب سے بھی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جتنا جلد ہو سکے اس سڑک کی تعمیر و مرمت کرائی جا سکے.
اس بائی پاس سے ممبران صوبائی وقومی اسمبلی ،ضلعی انتظامیہ روز گزرتے ہیں لیکن مرمت کا نام لینے کے لیے تیار نہیں۔ عوام نے صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فرنٹیر ہاویز اتھارٹی کو احکامات جاری کریں کہ اس سڑک کی مرمت کی جائے تاکہ آئے روز حادثات سے بچا جاسکے۔
Load/Hide Comments