ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، عوام سے اپیل ہےپُرامن رہیں، اور قانون ہاتھ میں نہ لے، اپنے حق کیلئے پوری قوم 24نومبر کو نکلے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں جہاں کھڑا تھا وہیں ہوں، بانئ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا ہوں، لیکن میں کہنا چاہوں گا کہ ہماری آزاد قیادت کو وقت اجازت دے تو ایک چکر کوٹ لکھپت جیل کا بھی لگا لے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پہلے سائفر کیس میں اڈیالہ میں تھا، اللّٰہ نے سرخرو کیا، اب کوٹ لکھپت جیل میں جھوٹے کیسز میں قید ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام سے اپیل ہےپُرامن رہیں، قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔ پُرامن احتجاج ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔ لیکن اگر پی ٹی آئی کی آزاد قیادت کو وقت اجازت دے تو وہ کوٹ لکھپت جیل بھی چکر لگا لیا کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نے بشریٰ بی بی، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم خیال سیاسی جماعتوں کو مشترکہ نکات پر ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول ن لیگ پر تنقید کے بجائے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس بلا کر جمہوری قوتوں ساتھ کھڑے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنی آزاد قیادت بیرسٹر گوہر ، عمر ایوب ،سلمان اکرم،وقاص اکرم سے کہتا ہوں وقت اجازت دیتا ہے کوٹ لکھپت جیل آئیں۔ لاہور جیل میں یاسمین راشد،محمود رشید،سرفراز چیمہ بھی طویل عرصے سے قید ہیں۔ ہمارا بھی نقطہ نظر سنیں۔ میرا 40 سالہ سیاسی تجربہ ہے، اچھا مشورہ دوں گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں ہماری آزاد قیادت اچھا کام کر رہی ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمارا نقطہ نظر بھی سن لیں۔ بشریٰ بی بی نے بہادری جرات مندی سے جیل کاٹی ہے۔ قوم نے عدلیہ سے توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔ ہم خیال جماعتوں سے مضبوط پاکستان کے لیے اتحاد کیا جائے۔
Load/Hide Comments