معیشت میں استحکام آرہا ہے

معیشت میں استحکام آرہا ہے، مہنگائی 7فیصد پر آگئی ہے، وزیر خزانہ

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام آرہا ہے، مہنگائی 7فیصد پر آگئی،کوئی منی بجٹ نہیں آ رہا، آئی ایم ایف سے مذاکرات تعمیری اور بامقصد رہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 ہزار 970ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا جائے گا، انہوں نے بتایا کہ ٹیکس وصولیوں کو انفورسمنٹ اور انتظامی اقدامات سے بہتر کیا جائے گا، پاکستان نے پرائمری سرپلس کا ہدف کامیابی سے پورا کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ نیشنل فسکل پیکٹ کو کابینہ نے منظور کیا، اب این ایف سی پر نظرثانی کی ضرورت نہیں۔ جب بھی قومی مفاد کا معاملہ ہوا تو خیبرپختونخوا کو سب سے آگے پایا۔ پی آئی اے کی نج کاری کی بولی سے دھچکا لگا لیکن اس کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت میں استحکام آرہا ہے، جبکہ مہنگائی38 فیصد سے 7فیصد پر آگئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی آگئی، زر مبادلہ ذخائر بڑھ رہے ہیں، جبکہ دوسری طرف مالیاتی اداروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جوکہ مثبت رجحان ہے۔ وفاقی انہوں نے کہا کہ امریکا میں موڈیز، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مثبت میٹنگ ہوئی، پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم جلد معاشی روڈ میپ پیش کریں گے، چاروں وزراء اعلیٰ نے معیشت کی بہتری کے لیے تعاون کا یقین دلایا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے مقررہ اہداف حاصل کرلیں گے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے تمام سیکٹرز کو کردار ادا کرنا ہے، ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، ملک کے تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، آئی ایم ایف حیران ہے کہ 14 ماہ میں معیشت کیسے سنبھل گئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، امریکا میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے، سب ہمیں یہی کہہ رہے ہیں کہ آپ ملک میں میکرو اکنامک استحکام لے کر آئے ہیں، اب اس کو مزید آگے لے کر جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  اے پی سی کاخیبر پختونخوامیں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پراظہارتشویش