ویب ڈیسک: ضلع ہری پور میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے جس سے شہر سمیت مختلف علاقوں میں بیماریاں پھیلنے لگیں۔
ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق ہری پور میں سانس کی بیماریاں، سینے کے امراض سمیت نزلہ زکام گلے کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حطار انڈسٹریل اسٹیٹ کی پولٹری فیڈ فیکٹریاں کیمیکل پلانٹ، گھی ملیں، گرائنڈنگ ملیں، پیپر اور چپ بورڈ پلانٹس سٹیل ملیں فضا کو آلودہ کر رہی ہیں۔
جگہ جگہ اینٹوں کے بھٹے اور کرش پلانٹس سے بھی ہری پورمیں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے، فضا میں خطرناک گرد و غبار میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ خانپور چھوٹی کرشنگ زون، سورج گلی کھوئی ناڑہ، بگڑہ سہریاں سمیت سرائے صالح میں کرش پلانٹس پابندی کے باوجود چالو حالت میں ہیں۔
دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا دھواں اور مختلف کارخانوں میں ربڑکے ٹائراور کپڑے کی گندی ٹاکیاں بھی جلائی جاتی ہیں جو آلودگی پیدا کرتی ہیں، ہری پورمیں صرف دو فیصد آینٹوں کے بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر ہیں باقی سب اینٹوں کے بھٹے انتہائی خطرناک کالا دھواں چمنیوں سے خارج کرتے ہیں۔
صوبائی محکمہ ماحولیات انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی اورڈی سی افس کی کاروائیاں صرف فنڈ ریزنگ اور جرمانوں تک محدود ہیں، آلودگی کے خلاف کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔ یاد رہے کہ ضلع ہری پور میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے.
Load/Hide Comments