ملک میں جب سے فتنہ الخوارج کیخلاف اقدامات کو توسیع دیکر دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں تیزی لائی جا رہی ہے، ان اقدامات کو دہشتگردوں نے بھی اپنے لئے ایک چیلنج سمجھتے ہوئے اپنی سرگرمیاں تیز کرنا شروع کر دی ہیں اور گزشتہ روز بلوچستان کے ایک اہم ضلع قلات میںنامعلوم افراد نے حملہ کر کے ایف سی کے سات اہلکار شہید اور 10 سے زیادہ زخمی کر دئیے ،جوہان کے مقامی افراد سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات کو قلات کے نواحی علاقے جوہان میں مسلح افراد نے فرنٹیئر کور 61 ونگ کے کیمپ پر حملہ کیا جس کے بعد کئی گھنٹوں تک دو طرفہ فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، اس حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم بی ایل اے نے قبول کی ہے، گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر یہ تیسرا بڑا حملہ ہے جس میں اب تک 35 افراد جاںبحق ہو چکے ہیں، یاد رہے کہ9 نومبر کو کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش حملے میں اہلکاروں سمیت 26 افراد جاںبحق جبکہ 60 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے تھے، اس حملے کی ذمہ داری بھی بی ایل اے نے قبول کی تھی، اس تازہ حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ضلع قلات کے علاقے جوہان میں دہشتگردوں کے نہتے شہریوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد سے جاری ہونیوالے بیان میں وزیراعظم نے واقعے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ زخمی ہونیوالے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں جبکہ واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے، امر واقعہ یہ ہے کہ دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کی مؤثر کاروائیوں سے تنگ ا کر تیزی سے اپنے حملوں میں اضافہ کرنا شروع کر دیا ہے، تاہم ہمارے سیکورٹی اداروں کے مؤثر اقدامات کے آگے یہ دہشتگرد انشاء اللہ ٹک نہیں سکیں گے اور جلد ہی یا تو پسپائی پر مجبور ہو جائیں گے یا پھر اپنے بلوں میں جا گھسیں گے، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مٹھی بھر دہشتگردوں کے اصل پشت پناہوں کو جب تک بے نقاب نہیں کیا جائیگا یہ دہشتگردانہ حملے رکنے کا نام نہیں لیں گے جبکہ ان کے پشتیبانوں میں نہ صرف اندرون ملک سہولت کار شامل ہیں، بلکہ بیرون ملک مقیم ملک دشمن پاکستانی بھی شامل ہیں اور ان کو ہر طرح کی سہولیتیں فراہم کرنے والی غیر ملکی قوتیں بھی ملوث ہیں، اس لئے ان تمام کے مکروہ چہرے بے نقاب کرنے میں سیکورٹی ادارے اپنا کردار ادا کر کے ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔