ویب ڈیسک: اسرائیل اور لبنان کی جنگ میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران 200سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں، یہ اعداد و شمار یونیسیف کی رپورٹ میں بتائے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی زیلی تنظیم یونیسیف کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کشیدگی کے آغاز کے بعد سے لبنان میں روزانہ 3 سے زیادہ بچے شہید ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس جنگ میں زخمی اور دیگر متاثرہ بچوں کی تعداد اس سے الگ ہے۔
تنظیم ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ لبنان میں دو ماہ سے بھی کم عرصے میں 200سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں، ان بچوں کی شہادت کے باوجود ایک پریشان کن رجحان ابھر رہا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ان اموات کے ساتھ ان لوگوں کی طرف سے لاتعلقی کا برتاؤ کیا جا رہا ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق 8 اکتوبر 2023ء کو حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان بمباری کے تبادلے کے آغاز سے اب تک لبنان میں کم از کم 3 ہزار 516 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف غزہ میں شہادیں 44 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہیں۔ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے متجاوز ہے۔
یونیسیف کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس تباہ کن خونریزی کو ختم کرنے کے لئے جنگ بندی ناگزیر ہے۔ اسرائیلی قابض افواج نے جنوب، بیکا اور شمال میں لبنانی دیہاتوں اور قصبوں پر اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس گولہ باری سے عمارتوں، بنیادی ڈھانچے اور مذہبی اور تاریخی مقامات کو تباہ کرتے ہوئے شہریوں کے خلاف مزید مظالم کا ارتکاب کیا۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 200 سے زیادہ بچے شہید جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں، صیہونی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے عام شہریوں کی تعداد اب تک 3,243 ہوگئی ہے، اس کے باوجود اسرائیل کا لبنان کے عام شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔
Load/Hide Comments