شولام ہسپتال کے ملازمین تنخواہیں

شولام ہسپتال کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج

ویب ڈیسک: جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں شولام ہسپتال کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔ ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے ایمرجنسی سمیت ہسپتال کی تمام سروسز بند کر دیں۔ اس دوران مظاہرین نے صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ملازمین کا کہنا تھا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فوری طور پر فنڈز ریلیز کیا جائے، صوبائی حکومت نے جلد فنڈ ریلیز نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال سے ہماری تنخواہیں بند ہیں، جس سے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے پاس 10 کروڑ روپے فنڈ پیڈنگ میں موجود ہیں۔ ہسپتال ملازمین کے احتجاج سے مریضوں کے لواحقین کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سیف اللہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تعاون سے ٹی سی پی آرگنائزیشن پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مذکورہ ہسپتال چلارہی ہے۔
فنانس ڈائریکٹر سیف اللہ کا کہنا تھا کہ فنڈز ریلیز کرنے کیلئے کیس فنانس ڈیپارٹمنٹ میں جمع کردیا گیا ہے۔ فنڈ ریلیز کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں بھی ملازمین کے مشکلات کا احساس ہے۔یاد رہے کہ شولام ہسپتال کے ملازمین تنخواہیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔ ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے ایمرجنسی سمیت ہسپتال کی تمام سروسز بند کر دیں۔

مزید پڑھیں:  کراچی جانے والی پرواز میں بم کی جھوٹی اطلاع پر2مسافر گرفتار