ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا میں خناق کی بیماری ایک بار پھر سے بے قابو ہوگئی ہے پشاور میں چند روز کے دوران 12بچے خناق کے باعث انتقال کرگئے ہیں جبکہ چار اضلاع کو حساس ترین قرار دیدیا گیا ہے۔
پشاور سمیت صوبہ بھر میں خناق سے 26 بچے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، صوبے بھر میں خناق خطرناک صورتحال اختیار کر چکا ہے، محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں پانچ سال سے کم عمر 380 بچے خناق سے متاثر ہو چکے ہیں۔
خناق مرض کے حوالے سے پشاور سمیت چار اضلاع کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے، پشاور میں 12 بچے خناق کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے ہیں، نوشہرہ اور چار سدہ میں تین، تین بچے جبکہ مہمند میں دو بچے خناق کے باعث انتقال کرگئے ہیں۔
محکمہ صحت ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں نے پیدائشی حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس مکمل نہیں کئے تھے، یاد رہے دنیا بھر میں خناق کی بیماری ختم ہوگئی ہے اور اس کی ویکسین کی تیاری بھی نہیں ہوتی، پاکستان میں بھی خناق ختم ہوگیا تھا تاہم چند برس قبل ایک بار پھر سے خناق نے سر اٹھا لیا ہے اور بڑی تعداد میں بچے جاں بحق ہوگئے ہیں ۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں خناق کی بیماری بے قابو ہونے سے 26بچے جاں بحق ہو گئے، خناق اور تشنج کے دوبارہ بڑھنے کی بڑی وجہ حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس مکمل نہ کرانا ہے ۔
Load/Hide Comments