ویب ڈیسک: یوکرین کا برٹش میزائل سے حملہ کے جواب میں روس نے بیلسٹک میزائل داغ دیا۔
تفسیلات کے مطابق روس نے یوکرین پر جنگی تاریخ میں پہلی بار بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا حملہ کر دیا۔ روس کے فضائی حملوں میں آر ایس 26 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے استعمال کا دعویٰ یوکرینی فوجی کی جانب سے سامنے آیا ہے۔
اس حوالے سے یوکرین کے صدر ریلنسکی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ روس کی جانب سے داغا گیا میزائل بالکل ویسی ہی خصوصیات رکھتا ہے جیسے کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل میں ہوتی ہیں۔ یوکرین کے دعویٰ کے جواب میں تاحال روس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی، تاہم روس نے حال ہی میں اپنی جوہری ڈاکٹرائن کو تبدیل کر کے خطرناک مہم جوئی کا اشارہ دیا تھا۔
اس سے قبل یوکرین نے پہلی مرتبہ روس کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے برطانیہ کے تیار کردہ سٹارم شیڈو میزائل کا استعمال کیا تھا۔ امریکی صدر جوبائیڈن یوکرین کو امریکی میزائلوں سے بھی روس پر حملے کی اجازت دے چکے ہیں۔ امریکی اجازت ملنے کے بعد یوکرین نے روس کی فوجی تنصیب پر 6 امریکی بیلسٹک میزائل داغے۔
روسی شہر بریانسک پر حملے میں امریکی ساختہ میزائل استعمال کیے گئے، اس موقع پر روسی فضائی دفاعی نظام نے 5 میزائل مار گرائے تھے، جبکہ چھٹے میزائل کو نقصان پہنچا جس کا ملبہ فوجی تنصیب کے احاطے میں گرنے سے آگ لگی تھی، تاہم اس پر قابوپا لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ یوکرین کا برٹش میزائل سے حملہ کے جواب میں روس نے بیلسٹک میزائل داغ دیا۔
Load/Hide Comments