ویب ڈیسک: پشاور سمیت صوبہ بھر میں خناق کی مہلک وبا پھوٹ پڑی، صوبے کے 27 اضلاع کے 228 یونین کونسلز سے اب تک خناق کے 383 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، مشیر صحت احتشام علی نے صوبے میں خناق کی بگڑتی صورتحال سے متعلق خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں خناق سے متعلق جائزہ رپورٹ پیش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جائزہ رپورٹ کا مقصد عوام اور میڈیا کو اعتماد میں لے کر خناق جیسی وبا سے متعلق حساسیت پھیلانا ہے، تاکہ لوگوں کو اس وبائی مرض کا ادراک ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک والدین اپنے بچوں کو خناق سمیت مہلک بیماریوں سے بچاو کی ویکسین نہیں دیں گے، تب تک صورتحال قابو میں نہیں آئیگی۔
مشیر صحت نے کہا ہے کہ صوبہ بھر کے والدین سے بالعموم اور پشاور کے والدین سے بالخصوص درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو خناق سے بچاو کی ویکسین پلائیں، رپورٹ کے مطابق صوبے کے 27 اضلاع کے 228 یونین کونسلز سے اب تک خناق کے 383 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
احتشام علی کا کہنا تھا کہ ان مثبت کیسز میں 91 فیصد بچے ایسے ہیں جن کو خناق سے بچاو کی ویکسین نہیں لگی، امسال پشاور، مردان، ڈی آئی خان، بنوں، کوہاٹ، چارسدہ، ہری پور اور صوابی میں 27 مرتبہ یہ مہلک وبا پھوٹ پڑی، جبکہ خناق سے متاثرہ 75 فیصد بچوں کی عمریں پانچ سال سے زائد بتائی گئی ہیں۔
مشیر صحت کا کہنا تھا کہ امسال خناق سے جان کی بازی ہارنے والے 26 کیسز رپورٹ ہوئے، یہ بیماری ایک بچے سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ تیزی سے پھیل رہی ہے، بچوں کی فوری ویکسینیشن اور ایک دوسرے سے سماجی فاصلہ اس وبائی مرض سے بچاو کا واحد حل ہے۔
Load/Hide Comments