ویب ڈیسک: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ عدالتی حکم پر سو فیصد عملدرآمد کیا جائے ، وفاقی دارالحکومت میں کسی قسم کے جلسے جلوس یا دھرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی داخلہ کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے وزیراعظم سے آج ملاقات ہوگی اور ان کی ہدایات پر عمل کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر یہ دھرنا دینے کی کوشش کرتے ہیں تو مشکل ہوجائے گی اس دووران اگر جانی نقصان ہوا تو ذمہ دار پی ٹی آئی ہوگی۔
اڈیالہ سے پیغام ملنے کے سوال پر وفاقی داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ میرا اڈیالہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
صحافی کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ کس نے کہا کہ اجازت نہیں دی؟ ہمارے پاس درخواست آئی ہوئی ہے اور پروسس میں ہے اور بتادیں کہ ہم نے اس پر اجازت نہیں دی ہو؟
احتجاج ہونے اور جانی نقصان کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ جانی نقصان کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی جنہوں نے عدالتی حکم نہیں مانا، جو وائلیشن کریں گے دھاوا بولیں گے وہ ذمہ دار ہوں گے۔
پارا چنار کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ ہے، کے پی میں امن و امان کی ذمہ داری کے پی حکومت کی ہے سب کو پتا ہے کے پی حکومت ہم پر دھاوا بولنے والی ہے کل انہوں نے ایف سی کی پندرہ پلاٹون مانگیں ہم نے یہاں کی پلاٹوں روک کر انہیں وہاں کے لیے دیں، ہمارا فرض ہے انہیں اسسٹ کرنا ذمہ داری ان کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت سے پوچھا جائے کہ انہیں وہاں دہشت گردی ختم کرنی ہے یا یہاں دھاوا بولنا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر کی ذمہ داری ہماری نہیں ہے لیکن جو وہ مطالبہ کرتے ہیں ہم اسے پورا کرتے ہیں، ایک طرف جنازے اٹھ رہے ہیں اور دوسری طرف کیا ہورہا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ پھر کہہ رہا ہوں کہ اسلام آباد میں جو بھی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف آپریشن ہوگا۔
بشریٰ بی بی کے بیان پر انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اپنی سیاست کے لیے امریکا اور اب سعودیہ کو بیچ میں لے آئے ، ایس سی او کانفرنس کا لحاظ نہیں کیا، روسی صدر کی آمد کا خیال نہیں رکھا، لوگ خود فیصلہ کریں، ٹرمپ کی آمد پر خوشیاں اور اس سے قبل امریکی سازش تھی، اتنے یوٹرن پر پبلک سوچے۔
Load/Hide Comments