ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے ضلع چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاراچنار واقعہ ریاست، حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، آج خیبرپختونخوا بالخصوص پاراچنار میں حالات مزید تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پختونخوا اور بلوچستان کی مخدوش صورتحال پر جلد از جلد پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، جبکہ اے این پی عنقریب جرگہ تشکیل دے کر پاراچنار بھیج دے گی تاکہ قامی سطح پر جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ باقاعدہ ایک پلاننگ کے تحت شیعہ سنی فسادات ہو رہے ہیں۔
اے این پی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ گیم کرنے والے پاراچنار کو اپنے مفادات کے لیے خالی کر رہے ہیں، پاراچنار واقعہ ریاست، حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی ناکامی ہے، خیبر پحتون خوا حکومت کمپرومائزڈ حکومت ہے اور اسے پختونوں کی بقا و ترقی کی کوئی فکر نہیں۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ صوبے میں آگ پھیل رہی ہے اور خیبر پختونخوا حکومت دھرنوں اور احتجاج میں مصروف ہے، خیبر پحتون خوا کی کمپرومائزڈ حکومت وسائل و سرکار خیبرپختونخوا کی استعمال کرتی ہے، صوبائی اور وفاقی حکومت کو پختونون کے مستقبل کے کوئی فکر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانان ہمارے بچوں کی خون کے بدلے فنڈز وصل کر رہے ہیں، پختونوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں جو قابل تشویش بات ہے۔
Load/Hide Comments