ویب ڈیسک: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ لاک ڈاﺅن اور احتجاج سے روزانہ 190ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، ان حالات میں اضافی سیکورٹی پر بھاری اخراجات آتے ہیں۔
وزیرخزانہ مھمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ لاک ڈاﺅن اور احتجاج سے روزانہ جہاں ایک طرف ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے وہیں ٹیکس وصولیوں میں بھی کمی ہوتی ہے، احتجاج کے باعث کاروبار میں رکاوٹ سے برآمدات متاثر ہوتی ہیں۔ اپوزیشن کی کال پر لاک ڈاﺅن اور احتجاج سے روزانہ 190ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کے باعث امن برقرار رکھنے کیلئے سکیورٹی پر اضافی اخراجات آتے ہیں، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔ آئی ٹی اور ٹیلی کام کی بندش سے سماجی طور پر منفی اثر پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ نے اس سلسلے میں رپورٹ تیار کی ہے اور محتاط اندازے کے مطابق جی ڈی پی کو روزانہ 144 ارب کا نقصان ہوتا ہے، ہڑتال کے باعث برآمدات میں کمی سے روزانہ 26 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔ احتجاج کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے سے روزانہ 3 ارب روپے نقصان ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ مھمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ احتجاج کے باعث صوبوں کو ہونے والے نقصانات الگ ہیں، صوبوں کو زرعی شعبے میں روزانہ نقصان 26 ارب روپے کا ہوتا ہے، صوبوں کو صنعتی شعبے میں ہونے والا نقصان 20ارب روپے سے زیادہ ہے۔
Load/Hide Comments