وزیراعلیٰ گنڈاپور کا قافلہ

وزیراعلیٰ گنڈاپور کا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا مرکزی والا قافلہ راولپنڈی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوگیا۔
رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا تھا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سمیت صوبائی وزرا، پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں،وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکے مرکزی قافلے نے بڑے قافلے کی حیثیت اختیار کرلی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں نکلے اور شدید نعرے بازی کی جبکہ اس دوران اسلام آباد پولیس کے اہلکار موقع سے غائب ہوگئے ۔
ٹی پہاڑی پر موجود پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا جبکہ کارکنوں نے پولیس اہلکاروں سے شیلز اور گن بھی لے لیں، علی امین گنڈا پور نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو چھڑوایا۔
قبل ازیں، غازی بروتھا پل پر پولیس کی جانب سے قافلے پر بدترین شیلنگ کی گئی۔ ہزارہ انٹر چینج پر عمر ایوب کے قافلے نے پنجاب پولیس کو پیچھے دھکیلا جس کے بعد علی امین ہزارہ ڈویژن کے قافلے کو پنجاب پولیس کے حصار سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔
ہزارہ ڈویژن کے قافلے کے مرکزی قافلے میں شامل ہونے کے بعد 2 کلو میٹر تک گاڑیاں موجود ہیں۔
ہزارہ موٹر وے پر پی ٹی آئی نے پولیس کو پسپا کر دیا، شدید پتھرئوا اور جھڑپوں میں متعدد پولیس اہلکار زخمی جبکہ دو شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  احتجاج ہمارا جمہوری حق، گولیوں سے استقبال کی توقع نہیں تھی، شبلی فراز