ویب ڈیسک: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے پیغام میں کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ پاس بارے میں فیصلہ کیا جائے، کہ پاکستان مخالف ایجنڈے پرعمل پیرا گروہ سیاسی جماعت کہلانے کا حق رکھتا ہے؟ اس سلسلے میں جتنی تاخیر کی جائے گی اتنا ہی نقصان ہوگا۔
مسلم لیگ نون کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے ایک پیغام میں مزید کہا کہ یہی درست موقع ہے، جس سے یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ پاکستان مخالف ایجنڈے پرعمل پیرا گروہ سیاسی جماعت کہلانے کا حق رکھتا ہے؟۔ 77 سالہ ملکی تاریخ ایسی کونسی جماعت ہے جس نے صوبائی طاقت پر وفاق پر لشکر کشی کی ہو؟۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران سیاسی جماعت کہلانے والی جماعت نے فائرنگ بھی کی ہو، آنسو گیس پھینکی، نصف درجن اہلکاروں کو قتل اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا ہو؟ ان واقعات کی نذیر نہیں ملتی۔
مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی 9 مئی 2023 کے بعد ہر گز سیاسی جماعت نہیں رہی تھی لیکن اسے ڈھیل دی گئی، جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے کہ یہ جماعت سیاسی جھنڈا اٹھائے ایک خونخوار لشکر لاشیں گراتا، خون بہاتا، 9 مئی سے کہیں بڑا 9 مئی ساتھ لئے اسلام آباد تک آن پہنچا۔
لیگی سینیٹر نے اس کے دوسری جانب سے منظر کشی کرتے ہوئے مزید لکھا کہ لاشیں اُٹھاتی اور جنازے پڑھتی ریاست نے اپنی آئینی ذمہ داری اگر پوری کرنے کے لئے ردعمل دیا تو پھر یہ فسادی گروہ مظلومیت کی چادر اوڑھ کر سیاسی حقوق کا واویلا شروع کر دے گا۔
Load/Hide Comments