پی ٹی آئی کے لئے کردار ادا

پی ٹی آئی کے لئے کردار ادا کرسکتا ہوں، مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک: جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی رابطے میں رہے تو ان کے لئے کردار ادا کرسکتا ہوں۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے بات چیت میں فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ حالات 8 فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہے ، اداروں کو الیکشن سے دور ہونا ہوگا تب ہی عوام کو سکون ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک قوم اور ملک ہیں، معاملات اتفاق رائے سے ہونا ضروری ہے، ہماری جماعت روز اول سے صوبائی خودمختاری کی قائل ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کا کہنا تھا کہ صوبوں کے ساتھ مشاورت کر کے ہی ایسے معاملات پر اقدامات کرنا چاہیں اور کسی بھی صوبے کو احتجاج پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے،حکومت جیل میں رکھنے اور وہ باہر نکالنے کی ضد میں رہے تو ملک میں انارکی ہوگی۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان بدامنی کا شکار ہیں اور دونوں صوبوں کی حکومتی غیر سنجیدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر رابطے میں رہے تو ان کے لیے کردار ادا کرسکتا ہوں مگر وہ رابطے میں مستقل نہیں رہتے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ قیادت کی بات نہیں کررہا مگر کارکن اپنے نظریات اور قیادت سے مخلص ہوتا ہے، کارکن کے جذبات کو اعتدال کے راستے پر لانا اور صحیح سمت پر چالانا ہی ایک اچھے لیڈر کی نشانی ہوتی ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے دھرنے دیے، پی ڈی ایم کے مارچ ہوئے، آزادی مارچ میں 15 لاکھ سے زیادہ لوگ اسلام آباد میں جمع ہوئے مگر کہیں کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، کارکن کو جدوجہد اور تشدد کے بغیر راستہ دکھانا ہوگا۔
انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے دور میں دینی مدارس کے ڈرافٹ پر زرداری، بلاول اور نواز شریف نے طویل مشاورت کے بعد اتفاق کیا مگر آج اس پر اعتراض کیا جارہا ہے اور میں جلد اس پر بہت کھل کر بات کروں گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا تھا جس کو روکنے کیلیے حکومت کے اتنے زیادہ بندوبست ہوئے مگر وہ پہنچ گئے اور پھر اسلام آباد میں تشدد ہوا جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں:  بغض عمران میں جعلی حکومت ہرحد تک جانے کو تیار بیٹھی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف