ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی موجودہ لیڈرشپ نہیں چاہتی عمران خان رہا ہوں،کرسی کی لالچ میں انسانوں کی زندگی سے کھیلا جارہا ہے ۔
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے کارکنوں کو کہا جاتا ہے کفن باندھ کرجانا ہے، خود کارکنوں کو گرم میدان میں چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی لیڈر شپ کرسی کیلئے ورکرز کو استعمال کررہی ہے،پی ٹی آئی کے تمام شہید ورکرز کے دکھ و درد میں شریک ہیں ۔
سربراہ عوامی نیشنل پارٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی موجودہ لیڈرشپ نہیں چاہتی عمران خان رہا ہوں،دماغوں کے ساتھ کھیل کر بار بار حملے کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کیایم این ایز،ایم پی ایزکو کچھ نہیں ہوا، صرف ورکرزکونشانہ بنایا گیا، کارکنوں کو اسلام آباد، پنجاب کی کرسی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سکیورٹی صورتحال بہت خراب ہے، پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کرسی کے لیے ورکرز کو استعمال کررہی ہے، وفاقی حکومت کی لاٹھی،گولی صرف ورکرزتک محدود ہے، ایک گولی،لاٹھی کا کوئی لیڈر نشانہ نہیں بنا۔
ایمل ولی خان مزید نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ڈرامہ بازی بند کرکے صوبے میں امن و امان پر توجہ دے ،یہ پی ٹی آئی کے شہداء ہیں خیبر پختونخوا کے نہیں ، پی ٹی آئی اپنے وسائل سے کارکنوں کو معاوضہ دے ۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے رہنما ورکرز کو گرم میدان میں چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں پختونوں کو غیرت مندی اور جہادی کہہ کر اپنی بے غیرتی دکھائی گئی ۔
ایمل ولی نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ پنجاب سے آکر گولیاں ،لاٹھیوں کا سامنا کریں جب آپ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں تو کارروائی تو ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انگریزوں کے خلاف 27 سال تحریک چلائی کبھی تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔
عمران خان کو سوچنا چاہیے کہ بشریٰ بی بی پر اعتماد کرنا چاہیے یا نہیں،اب جب بشریٰ بی بی سیاسی میدان میں آگئی ہیں تو وہ گھریلو خاتون نہیں رہیں۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل سے باہر آتے ہیں تو پارٹی کے باقی رہنماؤں کی کوئی اوقات نہیں رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں نے پی ٹی آئی کو لاکر تاریخی غلطی ہے اس کو ٹھکانے لگانا چاہیے ،سرکاری وسائل کے استعمال کے خلاف عدالت سے رجوع کرونگا۔
Load/Hide Comments