ویب ڈیسک: کرم صورتحال میں بہتری آنے لگی ہے، سیز فائر میں 10دن کی توسیع کے ساتھ ہی موچے خالی کرانے پر فریقین میں اتفاق طے پا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کرم کی صورتحال پر ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں کرم میں امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخواندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں متعلقہ حکام نے وزیر اعلیٰ کو کرم کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کرم میں متحارب فریقین کے درمیان فائر بندی میں مزید تین روز کی توسیع کردی گئی ہے اور سیز فائر اب دس دنوں کے لئے ہوگا، مسلئے کے پر امن حل کے لئے مذاکرات کا عمل جاری ہے، جبکہ امن وآمان برقرار رکھنے کے لئے تمام اہم مقامات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے تعیناتی پر پیش رفت جاری ہے۔
علاقے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔ اسی طرح علاقے میں لوگوں کے محفوظ نقل و حرکت کے لئے سکیورٹی پلان اور ایس او پیز جاری کئے جارہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی خوش آئند اقدام ہے اور امید ہے کہ یہ جنگ بندی علاقے میں پائیدار امن کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کے قیام اور تنازعات کے حل کے لئے پشتون روایات کے مطابق مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ علاقے میں ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ لگانے کا کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ متاثرین کے نقصانات کا جلد ازالہ کیا جاسکے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو مالی امداد کی ادائیگیاں جلد یقینی بنائی جائے۔
وزیر اعلی نے مزید بتایا کہ علاقے میں پائیدار امن کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔ دوسری طرف ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بھی ضلع کرم میں مزید3 روز کی سیز فائر کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فریقین آج جمعرات سے تمام مورچے خالی کردیں گے جبکہ کرم میں پولیس کے ساتھ ساتھ آرمی بھی تعینات رہے گی۔ یاد رہے کہ سیز فائر میں 10دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
Load/Hide Comments