ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت نے ظلم اور بربریت کی ایک اور داستان رقم کی ہے۔ ماڈل ٹاﺅن سانحہ کے بعد سانحہ ڈی چوک جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی چوک میں ایسا ظلم کیا گیا کہ جب تاریخ لکھی جائے گی تو قلم بھی کانپ جائے گا۔ ظلم ہمیشہ خوفزدہ لوگ کرتے ہیں اور نہتے کارکنوں پر گولیاں برسانا خوفزدہ ہونے کا ثبوت بین ہے۔ جعلی حکومت ظلم کر کے ہار گئی جبکہ پاکستان تحریک انصاف ظلم برداشت کرکے جیت گئی ہے۔
صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ جعلی اور ظالم حکومت نے 18 اور 20 سال کی عمر کے نوجوانوں کے سروں میں گولیاں اتاریں جو ظلم کی انتہا ہے، اور اسی پر جعلی حکومت ماتم کی بجائے جشن بھی منا رہی ہے۔ ظلم اور بربریت کے ذریعے عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ عطا تارڑ نے قتل گاہ میں پریس کانفرنس کرکے اپنے آپ کو وقت کا ابن زیاد ثابت کیا ہے اور یہ پریس کانفرنس یزیدیت کی ایک نئی مثال بن گئی ہے۔ ماڈل ٹاﺅن سانحہ کے بعد سانحہ ڈی چوک جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو فوری طور پر سینٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی جلد بلایا جا رہا ہے۔ حکومت ظلم کرکے ہارگئی،ہم برداشت کرکے جیت گئے۔ انسانی حقوق کی تمام بین القوامی تنظیموں کے ساتھ بربریت کے اس واقعہ کو اٹھایا جارہا ہے، حقیقی ازادی کی خاطر قربانی دینے والوں کے خون کا پورا پورا حساب لیا جائیگا، شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ن لیگ کا ہر دور ظلم وبربریت کے داستانوں سے بھرا پڑا ہے، ہر دور کا ظلم پچھلے دور کا ظلم بھلادیتا ہے، سانحہ ماڈل ٹاون میں حاملہ خواتین کو نشانہ گیا تھا، اب ڈی چوک میں نہتے کارکنوں پر گولیاں برسائی گئی۔
Load/Hide Comments