ویب ڈیسک: بھارتی عدالت میں اجمیرشریف درگاہ کو مندر قرار دینے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے اجمیر شریف میں خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کو مندر قرار دینے کی ہندو انتہاپسندوں کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔ درخواست ہندو انتہا پسند جماعت ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
ہندو انتہا پسند کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ معروف صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ کے احاطے میں ایک مندر موجود ہے، مندر کو بحال کیا جائے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے درگاہ کے مقام کا سروے کروایا جائے۔
ہندو رہنما نے راجستھان کی عدالت میں دائر درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر درگاہ کی پہلے سے کوئی رجسٹریشن موجود ہے تو اسے منسوخ کر کے یہاں ہندوؤں کو عبادت کا حق دیا جائے۔ یہ بابری مسجد واقعے کے بعد ہندووں کے ناپاک عزائم کی دوسری مثال قرار دی جا سکتی ہے۔
عدالت نے اجمیر درگاہ کمیٹی، وزارت اقلیتی امور اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو نوٹس جاری کردیے اور مقدمے کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔ اس موقع پر عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے سپریم کورٹ سے فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی عدالت میں اجمیرشریف درگاہ کو مندر قرار دینے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی گئی۔ سے قبل بابری مسجد کا واقعہ بھی رونما ہوا تھا.
Load/Hide Comments