ویب ڈیسک: وفاقی وزراء احسن اقبال اور عطا تارڑ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے، جتھے حملہ آور ہوئے، پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج کر کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پرتشدد جتھے اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے، مظاہرین کو سنگجانی میں احتجاج کی پیشکش کی گئی لیکن وہ نہ مانے، پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ پُرتشدد احتجاج ایسے موقع پر کیا گیا جب بیلاروس کا وفد دورہ پاکستان پر تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مظاہرین آنسوگیس شیل اور ہتھیار اپنے ساتھ لائے تھے، شرپسندوں کے حملوں سے رینجرز اور پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے، اس سب کچھ کا الزام اب ہم کس کو دیں گے، مظاہرین صرف اور صرف اسلام آباد کا امن خراب کرنا چاہتے تھے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہلاکتوں کی جعلی فہرست شیئر کی جارہی ہے، اگر ان میں کوئی ہلاکت ہوئی ہے تو اس کا ثبوت پیش کریں۔ دوسری بات یہ ہے کہ گرفتار مظاہرین میں افغان باشندے بھی شامل ہیں، یہاں سوال یہ ہے کہ افغان باشندوں کو احتجاج میں شامل کیوں کیا گیا؟
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پرتشدد احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس اوررینجرز اہلکاروں پر بھی تشدد کیا، انہوں نے ایس سی او کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو شہید کیا، جبکہ اس کے علاوہ یہ بات اہم ہے کہ پرتشدد احتجاج کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کا استعمال کیا گیا، اس سب کچھ کی وجہ ایک شخص کی رہائی ہے، جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں، پرتشدد احتجاج بانی پی ٹی آئی کی مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہی تو ہے۔
Load/Hide Comments