ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا حکومت نے سانحہ ڈی چوک کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے خیبر پختونخوا اسمبلی کو بتایا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج پر ریاستی دہشت گردی اور بربریت ہوئی، صوبے کے سربراہ پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔
اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ اسلام آباد واقعے کے خلاف پورے صوبے میں کل سے تین روز تک سوگ ہو گا۔
قبل ازیں خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس سوا گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت شروع ہو ا جس میں کرم اور اسلام آباد واقعے میں جاں بحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر بابرسلیم سواتی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 16 ہر شہری کو پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومتی ایما پر اداروں نے بربریت کی انتہا کردی ،نہتے لوگوں پر خودکار جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا،نماز پڑھتے ہوئے بے گناہ کارکن کو کنٹینر سے نیچے پھینک دیا گیا۔
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے مزید کہا کہ کئی کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں،بے گناہ کارکنوں کو گاڑیوں کے نیچے کچلا گیا یہ ایک لمحہ فکریہ ہے،ملک پر تجربات کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی ایسی بڑی سیاسی قوت نہیں جسے فسطائیت کا نشانہ نہ بنایا گیا ہو، صوبہ کے وزیر اعلیٰ کو گھیرا جاتا ہے اور قتل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے،ادارے ملک کو کس طرف لے جا رہے ہیں،کیا آج وہ وقت ہے کہ قوم کو جبر کے ساتھ دبایا جاسکتا ہے۔
سپیکر صوبائی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں متفقہ آئین موجود ہے لیکن ادارے قانون ماننے کو تیار نہیں۔
بعد ازاں سپیکر صوبائی اسمبلی نے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس کل شام 7بجے تک ملتوی کردیا ۔
واضح رہے کہ سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر صوبائی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج رات 9بجے طلب کیا تھا جس کے لئے دعوت نامے جاری کئے گئے تھے ۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کارات9 بجے طلب کیا جانے والا اجلاس سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہو گیا ۔
Load/Hide Comments