گرینڈ جرگہ کو اختیارات

کرم کشیدگی: وزیراعلیٰ کا مورچے خالی کروا کے مسمار کرنے کا حکم

ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی مین گنڈا پور نے کرم میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے فریقین سے مورچے خالی کروا کے مسمار کرنے کا حکم دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈ ا پور نے ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لئے گرینڈ جرگہ کو تمام اختیارات دے دیئے ہیں ۔
وزیراعلیٰ نے گرینڈ جرگہ اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے بھی مورچے خالی کروائے گئے تھے مگر شر پسندوں نے موقع ملتے ہی دوبارہ محال جنگ سنبھال لیا ،بنوں اور ڈی آئی خان میں بھی شرپسندوں کے ٹھکانے مسمار کئے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی روایات کے مطابق خواتین اور بچوں کو جنگ میں ضرر نہیں پہنچایا جاتا ،شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی ماری جائے ۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والے بھی دہشت گرد ہیں ،سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا ۔
علی امین گنڈا پور نے ہدایت کی کہ ضلع کرم میں ایسے آفسروں کو تعینات کیا جائے جو قبائلی رسم و رواج سے واقف اور جرگہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں،ضلع کرم کے عمائدین اسلحہ بھی حکومت کے پاس امانت جمع کرائیں اور گرینڈ جرگہ فریقین کو مری معاہدہ پر آمادہ کریں۔
کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں جاری جنگ زمینی تنازع نہیں بلکہ نفرتوں کا نتیجہ ہے،اگر تنازع زمین کا ہے تو وہ زمین سرکار خریدنے کو تیار ہے لیکن مالک کا تعین کون کرے گا ۔
جرگہ سے خطاب میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہمارے دین نے ہمیں فرقہ واریت سے منع کیا ہے اس لئے ایک دوسروں کو کافر کہنے والوں کی زبان بند کرنا پڑے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلحے کے زور پر بدامنی اور نفرتیں پھیلانے والوں کی نشاندہی کرکے ان کی راہ روکنے پڑے گی جس کے لئے حکومت گرینڈ جرگہ کو تمام تر اختیارات دے رہی ہے اس حوالے سے گرینڈ جرگہ جو بھی فیصلہ کرے گا وہ ہمیں منظور ہوگا۔
اس موقع پر گرینڈ جرگہ کے ممبر ملک عزت گل نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو سب کچھ کرسکتی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع کرم میں جاری کشیدگی پر قابو پانے کے لئے حکومت 2008میں ہوئے مری معاہدہ پر من وعن عمل یقینی بنائے۔

مزید پڑھیں:  عمر ایوب نے گرفتاری کیخلاف توہین عدالت درخواست دائر کر دی