ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت گرفتار زخمی کارکنوں سے زبردستی ویڈیوز ریکارڈ کروا رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کاکہنا تھا کہ عطاتارڑ مبالغہ آرائی کے ذریعے اپنی تشہیر کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ پر کارکنوں کی طرح تشدد کیا تو افغانستان کے احمد شاہ مسعود پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری بھی قبول کریں گے، مظاہرے کی فوٹیج مانگنا وفاقی وزیرکی نا اہلی کا ثبوت ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ عطاتارڑ سوشل میڈیا پر ویڈیوز دیکھ لیں جس میں کارکنوں پر فائرنگ ہورہی ہے، بین الاقوامی میڈیا کی فوٹیجز بھی حکومت کے ظلم و بربریت کا ثبوت ہیں، کچھ ایسی فوٹیج ہیں جس میں لاشیں نظر آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زخمی کارکنوں کو خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے، زخمی اہلکاروں پر زور زبردستی کرکے ویڈیوز بنوائی جارہی ہیں، جعلی حکومت اپنی مرضی کی بنائی ہوئی ویڈیوز سے قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتی۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ عطا تارڑ میڈیا پر جعلی فوٹیجز نہ دکھائیں، اگر ہمارے کارکن زخمی نہیں تو انہیں ہسپتالوں میں کیوں رکھا گیا ہے؟اگر کوئی شخص کارکنوں پر فائرنگ کرے تو اپنے حراست میں ان پر تشدد کا کونسا درجہ اختیار کرتا ہوگا۔
Load/Hide Comments