خیبر پختونخوا حکومت اپنے حلف سے غافل

خیبر پختونخوا حکومت اپنے حلف سے غافل ہوچکی ہے ،گورنر فیصل کنڈی

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے حلف سے غافل ہوچکی ہے،اے پی سی میں صوبائی حکومت کی کارکردگی پر بھی بات کی جائے گی ۔
گورنر ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ضلع کرم میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد امن کے قیام کے لیے مل بیٹھنے کی ضرورت محسوس کر رہا ہوں، کل گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو کئی ایک مشکلات کا سامنا ہے جس کے پیش نظر سپیکر صوبائی اسمبلی اور وزیراعلیٰ سمیت حکومتی عہدیداروں کو بھی اے پی سی کی دعوت دی ہے،اے پی سی کا اجلاس ان کیمرہ ہوگاجس میں16سیاسی جماعتوں نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کے دوران گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بھی اے پی سی میں بات کی جائے گیصوبے کی عوام نے اعتماد کیا ہے تو کم از کم صوبائی حکومت کو عوام کا سوچنا چاہیے، بطور گورنر کرم کے معاملے پر فوری طور سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کیاکرم گئے اور وہاں سب سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے صوبے کے امن کے لئے وزیراعلیٰ ہائوس بلوایا گیا میں گیا، وزیراعلیٰ کواے پی سی میں دعوت دی ہے ، اچھا لگے گا اگر وہ شرکت کریں گے ۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ صاف بات یہ ہے کہ جن کی غلطیاں ہیں وہ اپنی غلطیاں تسلیم کریں ،صوبائی حکومت اپنے حلف سے غافل ہے لیکن ہم اپنا رول پلے کریں گے، اے پی سی میں نمائندہ جرگہ تشکیل دیا جائے گا ، یہ جرگہ وزیراعظم پاکستان سمیت، آرمی چیف اور کور کمانڈر سے بھی ملاقات کرے گا، ہم نے ہر حال میں امن و امان کے قیام کے لیے کام کرنا ہے،ملک کے امن کو سازشی احتجاج اور کنٹینرز کی نظر نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کرم کے ایشو پر سیاسی قائدین کی شکر گزار ہوں جو میرے ساتھ گئے ،وزیر اعلیٰ کو سیاست سکھا رہا ہوں اور امید ہے کہ ہماری آل پارٹیز کانفرنس کے بعد وزیر اعلیٰ بھی اے پی سی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر نے صوبائی حکومت کو بتا دیا ہے کہ کتنے پیسے دئیے گئے ہیں،صوبے میں قتل و غارت ہو رہی ہے لیکن صوبائی حکومت اسلام آباد پر چڑھائی کرتی رہتی ہے۔
صوبائی حکومت کے پاس کرم کے عوام کے لیے وقت نہیں ،شکر ہے کہ وزیراعلیٰ بھی کرم مسئلے پر کوہاٹ گئے،ہم نے اپنے قانونی ایکسپرٹس کو بھی دعوت دی ہے کہ ہمیں گائیڈ کریںپشاور، صوبائی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو ایک ٹکے کی امداد نہیں پہنچائی یہ صوبائی وسائل کا استعمال کر کے سیاسی ورکروں کو شہدا اور زخمی پیکج دینے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ شاید بشری بی بی کو بانی چیئرمین کہتے ہیں کیونکہ انہیں ہی وزیراعلیٰ ہاؤس لے کر آئے ہیںکبھی بھی پی ٹی آئی کا لیڈر یا ان کے بچے احتجاجی مظاہروں میں گرفتار یا زخمی نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز