ویب ڈیسک: سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ میں بھاگنے والی عورت نہیں، مجھے ڈی چوک پر اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ایم این اے فیصل آمین گنڈاپور نے ضلع چارسدہ کا دورہ کیا، اور اسلام آباد دھرنے میں جاں بحق تاج الدین کے گھر گئے، ان کے ورثا سے تعزیت کی اور انہیں ایک کروڑ کا چیک دیا جبکہ بشریٰ بی بی نے زاہد آباد میں شہید تاج الدین کے نام سےگرلز ہائی سکول بنانے کا بھی اعلان کیا۔
بشری بی بی نے شہید کے ورثاء اور اراکین صوبائی اسمبلی سے بات چیت کی،انہوں نے کہا کہ پٹھانوں نے ہمیشہ غیرت مندی کا ثبوت دیا ہے، لیکن مجھے ڈی چوک پر اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا، خان نے کہا تھا کہ شہداء کے گھر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورکرز خان کے نام پر شہید ہوئے، شہادتوں کی وجہ سے بہت تکلیف میں تھی، سمجھ نہیں آرہا تھا کہ لوگ جھوٹ کیوں بول رہے تھے۔ میں بھاگنے والی عورت نہیں۔ خان کیلئے نکلنے والوں کو کھبی اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو نہیں پتہ تھا کہ میری گاڑی کونسی ہے۔ ڈی چوک پر رات ساڑھے بارہ بجے میں اپنی گاڑی میں اکیلی تھی، اور ڈی چوک کو زبردستی خالی کرایا جا رہا تھا، اس کے باوجود میں وہاں سے نہیں ہٹی کیونکہ خان نے ہٹنے کا نہیں کہا تھا۔
سابق خاتون اول نے کہا کہ میں نے سب کو کہا تھا کہ مجھے اکیلا نہیں چھوڑنا، میں نے صرف آپ کو بتانا ہے کہ بی بی وہاں اکیلی تھی، سب نے چھوڑ دیا، وہاں بہت سے لوگ گواہ ہیں، جو لوگ روڈ خالی کر رہے تھے، وہ بھی گواہ ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ جب میں وہاں سے نہیں جا رہی تھی تو سیدھی میری گاڑی ہر فائرنگ ہوئی، باقی قافلہ تو بعد میں آیا، یاد رہے کہ اس موقع پر بشری بی بی کے ساتھ پارٹی رہنماء رؤف حسن، ایم این اے فیصل امین گنڈاپور بھی موجود تھے۔
Load/Hide Comments