مشاورت کے باوجود مدارس بل منظور

مشاورت کے باوجود مدارس بل منظور نہ کرنا بدنیتی اور دھوکا نہیں؟، مولانا

ویب ڈیسک: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربرا مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں اسرائیل مردہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشاورت کے باوجود مدارس بل منظور نہ کرنا بدنیتی اور دھوکا نہیں؟ تو اور کیا ہے، شرافت سے رہو، ہم سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد آنے کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے آنے کا فیصلہ کیا تو روک نہ پاو گے، گولیاں کتنی چلاو گے، گولیاں ختم ہو جائیں گی لیکن سینے ختم نہیں ہونگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں چھوٹی قوت ہیں لیکن عوام میں نہیں، مسائل جتنے بھِ ہوں بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں، اور ہمیشہ سے ایسا ہی ہوا، ترامیم بل ہم سے چھپایا جارہا تھا، اور ایسے میں کہا گیا کہ 9 گھنٹے میں ترامیم منظور کرنی ہیں۔ آئین، جمہوریت، عدلیہ اور پارلیمنٹ کے ساتھ جو کیا جارہا تھا ہم نے اس کا راستہ روکا، اور ڈٹ کر اپنے فیصلے پر قائم رہے۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے بل پر 9 ماہ بات کی حکومت نے خود ڈرافٹ منظور کیا، میرے گھر پر ایک ماہ ملاقاتیں ہوتی رہیں، بلاول سے کراچی اور نوازشرہف سے لاہور میں ملاقاتیں ہوئیں، سینیٹ نے تمام جماعتوں نے حمایت کی، جبکہ وزیراعظم کی موجودگی میں قومی اسمبلی میں بل منظور ہوا، پھر صدر زرداری نے دستخط کیوں نہیں کیے، طویل ترین مشاورت کے باوجود مدارس بل پر دستخط نہ کرنا بدنیتی اور دھوکا نہیں؟
تمام سیاسی جماعتوں سے طویل مشاورت کے باوجود کچھ قوتوں نے مداخلت کی اور بل روک دیا گیا، ان کا خیال ہے ہم تھک جائیں گے اور بات ختم ہو جائے گی، حالانکہ پی ڈی ایم کے وقت اس بل پر اتفاق ہوا، ایک بل تیار ہوچکا ہے، اسے کیوں منظور نہیں کیا جاتا۔ مولانا نے کارکنوں سے پوچھا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرتے ہیں کیا آپ لوگ تیار ہیں، ہمیں دھمکیاں مت بھیجا کرو، ہم دھمکیوں سے ڈرتے نہیں، بگڑتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  لوئر کرم میں شرپسندوں کیخلاف کارروائیاں، نقل مکانی میں تیزی