مذاکرات نہ ہوئے تو سول نافرمانی

مذاکرات نہ ہوئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے، عمر ایوب

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کی پالیسی مزید واضح کر دی، مذاکرات نہ ہوئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل قومی حکومت نہیں، ملک کو درپیش تمام مسائل کے حل کے سلسلے میں عدل اور قانون کی حکمرانی لانا ہو گی، اس وقت یہاں صرف فاشزم اور ڈنڈا کلچر پروان چڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر طرف پھیلنے اس ڈنڈا کلچر سے ہی مسائل جنم لے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی مرکزی رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 5 رکنی مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے، اب اگر مذاکرات نہیں ہوئے تو 13 دسمبر کو تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کر دیں گے، اور سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ جعلی حکومت ہمیں جعلی کیسز میں مصروف رکھنا چاہتی ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے جاں بحق کارکنوں کی مصدقہ تعداد 12 ہے، لاپتا کارکنوں کی تفصیلات دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔

مزید پڑھیں:  ہری پور، تھانہ سٹی کی حدود میں چوروں اور ڈکیتوں کا راج