ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 800 میگاواٹ پن بجلی منصوبوں پر کام جاری ہے، پن بجلی کے استعداد کے موثر استعمال کے لئے صوبائی حکومت اپنی ٹرانسمیشن لائن بچھا رہی ہے، یہ بجلی سستی نرخوں پر صنعتوں کو فراہم کرکے یہاں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے ینگ پارلیمنٹیرینز فورم کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ وفد میں مختلف سیاسی جماعتوں اور صوبوں سے تعلق رکھنے والے ینگ پارلیمنٹیرینز شامل ہیں۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور قومی مفاد کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ملک میں صوبوں اور دیگر انتظامی یونٹس کی سائز کا بڑا ہونا الگ سے ایک مسئلہ ہے، انتظامی معاملات کو بہتر اور موثر انداز میں چلانے کے لئے صوبے اور انتظامی یونٹس چھوٹے ہونے چاہئیں، صوبے اور انتظامی یونٹس چھوٹے ہونے سے نچلی سطح پر سروس ڈیلیوری میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں 90 فیصد انتظامی مسئلے حل ہونگے اور لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہونگے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبے اس لئے نہیں بن رہے کیونکہ ہم بڑی سلطنت پر حکمرانی چاہتے ہیں، سلطنتیں چھوٹی ہونگی تو عوام کے مسائل بہتر طریقے سے حل ہونگے، انتظامی یونٹس بڑے ہونے کی وجہ سے مخصوص علاقوں کے استعداد کا موثر استعمال عمل نہیں آرہا۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ دنیا میں چھوٹے انتظامی یونٹس کا تصور فروغ پا رہا ہے ، ہمیں بھی اس ماڈل کو اپنانا ہوگا، ینگ پارلیمنٹیرینز اس سلسلے میں کردار ادا کریں اور دنیا کے بہترین انتظامی ماڈلز کی روشنی میں حکومت کو تجاویز دیں، خیبر پختونخوا میں موجودہ وسائل اور افرادی قوت سے ریجنل سیکرٹریٹ قائم کئے گئے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ بین الاقوامی سطح پر ہماری کریڈیبلٹی کو بہتر ہونے کی ضرورت، ہمیں اپنی کریڈیبیلٹی کو بہتر بنانے پر کام کرنا ہوگا، ترقیاتی کاموں میں ترجیحات ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے وسائل کا ضیاع ہورہا ہے، ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحات کا تعین بے حد ضروری ہے، ہمیں ایسے منصوبوں کو ترجیح دینی چاہیے جس سے زیادہ سے زیادہ آبادی مستفید ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی پالیسی ہے کہ صرف ایسے ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں جو مقررہ مدت میں مکمل ہوسکیں، ہم عمارتیں بنانے سے زیادہ سروس ڈیلیوری پر توجہ دے رہے ہیں، بنیادی مراکز صحت کو مستحکم کرنے پر کام جاری ہے، صحت کارڈ کے نظام میں اصلاحات لائی گئیں ہیں جسے صوبائی حکومت کو خاطر خواہ بچت ہورہی۔
انہوں نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم کا فروغ ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے، ضم اضلاع کی بچیوں کو سو فیصد سکالرشپس دے رہے ہیں، صوبے میں پن بجلی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، ان کو استعمال میں لانے کے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں 800 میگاواٹ پن بجلی منصوبوں پر کام جاری ہے، پن بجلی کے استعداد کے موثر استعمال کے لئے صوبائی حکومت اپنی ٹرانسمیشن لائن بچھا رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ یہ بجلی سستی نرخوں پر صنعتوں کو فراہم کرکے یہاں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے، صوبائی حکومت کو امن و امان کا بڑا چیلنج درپیش ہے، اسے نمٹنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صوبے خصوصا ضم اضلاع کے عوام نے بے انتہا قربانیاں دی ہیں، وار آن ٹیرر اور ضم اضلاع کے انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے وفاق سے شئیرز کم مل رہے ہیں۔
ینگ پارلیمنٹیرینز سے ملاقات میں ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بحالی پر کام کر رہی ہے، اداروں کے مالی طور اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے صوبائی حکومت نے 50 ارب کی لاگت سے ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا ہے، انہوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے کا بہت بڑا ناسور ہے اس کے سدباب کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
ینگ پارلیمنٹیرینز کے وفد نے کہا کہ بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنانے اور دہشتگردی کے سدباب کے لئے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور اقدامات قابل تحسین ہیں، نوجوان کو جدید تربیت فراہم کرکے انہیں روزگار دینے کے لئے صوبائی حکومت اقدامات لائق تحسین ہیں۔
Load/Hide Comments