ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے ہمارے نہتے کارکنوں پر گولی چلانے کا حکم دیا ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کی طرح 29نومبر کا خون بھی شہباز شریف کے ہاتھوں پر ہے ۔
عمر ایوب نے کہا کہ ایوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ 26نومبر کے نہتے کارکنان کے شہادت پر دعا کرائی گئی، انکوائری کمیشن ہونا چاہیے جو تحقیقات کرے کہ پرامن مظاہرین پر گولی کیوں چلائی گئی۔
عمر ایوب نے کہا کہ اس کی تہہ میں جانا پڑے گا کہ پرامن مظاہرین پر گولی کیوں چلائی گئی،اس کا جواب پاکستانی قوم کو چاہیے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پرامن احتجاج آ رہا تھا، راستے میں ایک شیشہ نہیں ٹوٹا، باقی جماعتوں کے لوگ آتے ہیں کبھی کسی پر گولی نہیں چلی،آنے والی نسلیں پوچھتی رہیں گی کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر گولی کیوں چلائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے 12کارکن شہید اور 200 زخمی ہوئے، جبکہ پانچ ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
عمرایوب نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور26نومبر کا خون شہباز شریف کے ہاتھوں پر ہے، نہتے کارکنوں پر گولی چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جو گولی ایک ہزار میٹر پر لگتی ہے وہ ڈیڑھ سو میٹر پر چلائی گئی، کلاشنکوف نہیں مشین گن سے فائر کیے گئے، ہماریکارکنوں کی لاشیں گریں تو دوسری جانب اسپتالوں سے ریکارڈ غائب کردیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جو اسلحہ انسداد دہشتگردی کی جنگ میں استعمال ہونا تھا وہ نہتے شہریوں پر استعمال ہوا،نیٹو نے کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے جو اسلحہ دیا وہ مظاہرین پر استعمال کیا گیا۔
عمر ایوب نے کہا کہ ساڑھے آٹھ بجے فائرنگ کا آغاز ہوا اور بشری بی بی کی گاڑی پر اسنائپر سے فائر کیا گیا ،ہم ملک کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں، ہمارے بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے۔
Load/Hide Comments