ویب ڈیسک: تپہ مندری خیل سے شیر خان خیل کی ملکیتی زمین واگزار کرانےکا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔
شیر خان خیل قبیلے کے مشران اور دیگر اہالیان علاقہ نے اسسٹنٹ کمشنر جمرود کے خلاف ان کے آفس کے سامنے پرامن احتجاج کیا۔ اس موقع پر احتجاج کے شرکاء نے ہاتھوں میں کالی جھنڈیاں، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ غنڈی میں کوکی خیل کے ہر تپے کا حصہ معلوم ہے، ہر تپے کو انکا حصہ ملا ہے، جبکہ شیر خان خیل قبیلے کی ملکیتی زمین پر مندری خیل قبیلے نے زبردستی قبضہ کیا ہے۔ شیر خان خیل قبیلے کے مشران نے کہا کہ مندری خیل قبیلے سے قومی روایات یعنی جرگے کے زریعے اپنا حق جیت چکے ہیں۔
مشران نے کہا کہ قومی جرگے نے شیر خان خیل قبیلے کے حق میں فیصلہ دیا، جس کے خلاف مندری خیل قبیلے نے ایف سی آر کمشنر سے رجوع کیا، اس کے بعد فاٹا ٹربیونل سے رجوع کیا، اس کے بعد پشاور ہائی کورٹ سے لیکن تمام عدالتوں میں ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر جمرود کو شیر خان خیل قبیلے کے حق میں حد براری کا حکم دیا ہے، لیکن 2021ء سے آج تک جمرود کی ضلع انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر جمرود کے خلاف توہین عدالت کا کیس بھی دائر ہوا ہے، شیر خان خیل قبیلے کے مشران نے کہا کہ اگر احتجاج کے بعد بھی عدالت کے حکم پر عمل نہیں ہوتا تو ضلعی انتظامیہ کے خلاف نہ ختم ہونے والادھرنا دینگے، اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمیں اپنا حق نہیں ملتا۔
احتجاجی مظاہرین نے اسسٹنٹ کمشنر آفس کے سامنے احتجاج کرنے کے بعد تاریخی باب خیبر پر بھی دھرنا دیا اور اس کے بعد پُرامن منتشر ہوگئے۔
Load/Hide Comments