ویب ڈیسک: سابق ڈی جی آئِی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے پی ٹی آئی کی رہنمائی کرنے کا الزام مسترد کر دیا، سابق جنرل سے جن سیاست دانوں سے رابطوں کا انکشاف کیا گیا ہے، ان میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سیاست دان بھی نکل آئے۔ اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ فیض حمید کے 50 کے قریب سیاستدانوں کے ساتھ رابطے تھے، جن میں بیشتر کا تعلق تحریک انصاف سے بتایا گیا۔
سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت کئی الزامات کا سامنا کرنے والے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے سیاسی یا دیگر معاملات میں پی ٹی آئی کی رہنمائی کرنے کا الزام مسترد کر دیا۔ ذرائع کے مطابق فیض حمید کے جن سیاست دانوں کے ساتھ رابطے تھے اُن میں نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے کچھ سیاست دان بھی شامل تھے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ جنرل فیض 50 کے قریب سیاستدانوں کے ساتھ رابطے میں تھے جن میں بیشتر کا تعلق تحریک انصاف سے تھا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مبینہ طور پر رہنمائی کے شواہد حکام کے پاس موجود ہیں ، ان رابطوں کے بعض پہلوؤں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تاہم ذرائع نے جنرل فیض کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق جنرل کے سیاسی لوگوں سے یہ رابطے معمول کے سماجی بات چیت ہے، ان میں سے کچھ معاملات میں یہ رابطے مبینہ طور پر کچھ ذاتی کاموں کیلئے کیے گئے تھے۔
Load/Hide Comments