ویب ڈیسک: نامساعد حالات کے باعث پاراچنار ٹل شاہراہ تاحال بند ہے، جس پر آمدورفت بند ہے، اس سے زندگی سے جڑی اشیائے ضروریہ ناپید ہونے لگیں، ایندھن، نہ ہونے سے آمدورفت اور دفاتر سمیت تمام سکول بند ہونے لگے ہیں۔
پارا چنار کو دوسرے اضلاع سے لنک کرنے والی سڑک گزشتہ 2 ماہ سے بند ہے، شہر میں اشیائے خوردونوش، ادویات، ایندھن، ایل پی جی اور لکڑی سمیت ہر چیز ناپید ہوگئی۔
پاراچنار ٹل واحد مین شاہراہ بند ہونے کے باعث پاراچنار شہر کو ہر قسم کی سپلائی معطل ہے، ایسے میں شہری ایک کلو چینی، گھی، آٹے اور نمک کے لیے ترس گئے۔ پاراچنار ٹل شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے علاقے میںہر قسم آمدورفت بند ہے، اس سے زندگی سے جڑی تمام اشیائے ضروریہ ناپید ہونے لگیں.
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں غذائی قلت پیدا ہوگئی، شہر میں ایک کلو آلو کی قیمت 350 روپے، ٹماٹر 200 روپے اور پیاز 300 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے، انہوں نے کہا کہ ادھر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ضلع کرم کو اشیائے خورد و نوش کی فوری سپلائی کے لیے احکامات تو جاری کیے تاہم ابھی تک کوئی بھی چیز پاراچنار نہیں پہنچی۔
Load/Hide Comments