متاثرین شمالی وزیرستان نے میرانشاہ روڈ

متاثرین شمالی وزیرستان نے میرانشاہ روڈ پر بند کر دیا

ویب ڈیسک: مطالبات کی عدم منظوری پر متاثرین شمالی وزیرستان نے میرانشاہ روڈ پر بند کر دیا۔ متاثرین نے میرانشاہ روڈ پر بستر بچھا دئیے۔ ڈویژنل انتظامیہ کی جانب سے مزاکرات کیلئے وفد بھیجا گیا تاہم مذاکرات ناکام ہوئے۔
مدہ خیل اور سیدگی قبائل کے بارے میں ایک تاثر یہ بھی پھیلایا جا رہا ہے کہ وہ آبائی علاقوں میں واپس نہیں جاتے، جسے وہاں کے مقامی لوگوں نے گمراہ کن قرار دیدیا۔ متاثرین شمالی وزیرستان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں بغیر معاوضہ دیئے بے سر و سامان علاقوں میں بھیجتی ہے۔
متاثرین کے مطابق ہمیں اتنا معاوضہ دے کر واپس بھیجا جائے کہ وہاں اپنے لئے سر چھپانے کیلئے مکان تو تعمیر کرا سکیں، ہم نے اپنے بھرے گھر اور کاروبار چھوڑ کر نقل مکانی کی تھی، اب تو ہمارے پاس کچھ بھی نہیں بچا۔ حکومت ایسا نہیں کر سکتی تو گزشتہ چار ماہ کے واجب الآدا فی خاندان 80 ہزار روپے ریلیز کرے۔
مطالبات کی عدم منظوری پر متاثرین شمالی وزیرستان نے میرانشاہ روڈ پر بند کر دیا، اس کے ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ تقریباً 1600 خاندانوں کی امدادی رقوم بند ہیں، ان کیلئے کیمپ لگا کر رجسٹریشن کرائی جائے۔ آئی ڈی پیز کیمپ میں متاثرین کیلئے موسم سرما کے سامان، بجلی و پانی کا بندوست بھی کیا جانا چاہئے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ غلام خان بارڈر اور زیرو پوائنٹ پر درپیش مشکلات کا فوری طور پر ازالہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اس سلسلے میں 2 روز کا وقت مانگا ہے۔

مزید پڑھیں:  مردان میں دیرینہ دشمنی کی بناء پر ایک شخص قتل