یونیفارم پالیسی میں نرمی

صوبے کے میدانی اور پہاڑی اضلاع میں موسم سرما کی وجہ سے سکولوںمیں بچوں کو یونیفارم پالیسی میں سہولت دیتے ہوئے تمام سکولوں کے سربراہان کو بچوں کو سوئٹرز اور جرسیاں وغیرہ کے استعمال کی اجازت دینے کی ہدایت بچوں کوسردی سے بچانے اور گرم لبا س زیب تن کرنے کاموقع دینا ہے جس سے بچوں اور والدین دونوں کو سہولت ہو گی۔امر واقع یہ ہے کہ بچوں کے جو سکول کوٹ دستیاب ہیں اس معیار کے کوٹ بچوں کو سخت سردی سے بچانے کے لئے کافی نہیں جبکہ کلاس رومز میں بہرحال ہیٹر کا انتظام ممکن ہی نہیں تاہم چھوٹے بچوں کے لئے اس سہولت کی فراہمی کی ہدایت ہونی چاہئے اس سے قطع نظر بچوں کو موسم کی شدت کے مطابق گرم کوٹ کے استعمال کی اجازت احسن قدم ہے ۔ محکمہ ابتدائی ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم کے ذرائع کے مطابق موسم سرما کی چھٹیوں میں9 دن باقی ہیں،25 دسمبر سے تمام میدانی اضلاع بشمول پشاور کے سرکاری سکولوں میں10 سے15 روز کی چھٹیاں دی جائیںگی جبکہ پہاڑی اور برف باری والے علاقوںمیں تقریباً تین ماہ کیلئے یہ تعطیلات ہوں گی۔سکولوں کی تعطیلات بھی نزدیک ہیں لیکن بہرحال سکولوں کے جلدی کھلنے کے باعث میدانی علاقوں میں سردیوں کی چھٹیوں کے بعد بھی سردی کی شدت اور بارشوں کا مسئلہ درپیش رہے گا ایسے میں بسا اوقات چھٹیاں دینے میں تعجیل اورسکول کھولنے میں تاخیر کے بھی مطالبات اکثر ہوتے ہیں بہرحال اس کا فیصلہ موسمی حالات ہی کے مطابق کرنا مناسب ہو گا۔سکولوں اور تعلیمی اداروں میں بچوں کو موسمی شدائد سے بچانے کے لئے کھڑکیوں اور دروازوںکی مرمت اور روشندانوں کے ٹوٹے شیشے لگوانے پربھی توجہ دی جانی چاہئے جس کی طرف عموماً توجہ نہیں ہوتی خاص طور پرسرکاری سکولوں اور پست درجے کے نجی سکولوں میں یہ مسئلہ خاصاسنگین دیکھا گیا ہے جس کا تقاضا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران اپنے کمروں ہی تک محدودنہ رہیںبلکہ تعلیمی سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ طلبہ کو درپیش دیگر مشکلات کا بھی جائزہ لے کران کے حل کی سعی کریں اور زیادہ سنگین ہونے کی صورت میں محکمے اور حکومت کو اس سے آگاہی کی ذمہ داری پوری کرنے میں کوتاہی اورتساہل کا مظاہرہ نہ کریں تاکہ ان کے حل کی کوئی سبیل نکل آئے۔

مزید پڑھیں:  اشرف غنی طالبان اور پاکستان کا مفاد