شیخ حسینہ کیخلاف کرپشن الزامات

شیخ حسینہ کیخلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ

ویب ڈیسک: شیخ حسینہ کیخلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ان کرپشن کیسز میں شیخ حسینہ واجد کے خاندان کو بھی ملوث پا کر ان کیخلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن کی جانب سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اوران کے خاندان کے خلاف 80 ہزار کروڑ ٹکے کی کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان الزامات میں روپ پور نیوکلیئر پاور پلانٹ سے 5 بلین ڈالر (59 ہزار کروڑ ٹکے) کی بدعنوانی کا الزام بھی شامل ہے، جبکہ اس منصوبے سمیت دیگر منصوبوں میں کی گئی بدعنوانی کا تخمینہ 80 ہزار کروڑ ٹکے لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ، ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے اور ان کی بھانجی ٹیولپ صدیق سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ سابق وزیر اعظم کے خاندان کے خلاف الزامات میں روپ پور کے علاوہ آشریان جیسے منصوبوں میں بھی بے ضابطگیاں شامل ہیں۔
روپ پور نیوکلیئر پاور پلانٹ میں شیخ حسینہ کے خاندان کی بدعنوانی سے متعلق رپورٹس 19 اگست کو متعدد اخبارات میں شائع ہوئیں، جن کا بعد میں رٹ پٹیشن میں حوالہ دیا گیا۔ ان رپورٹوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ شیخ حسینہ، سجیب واجد جوائے اور ٹیولپ صدیق نے ایک غیر ملکی بینک کے ذریعے 5 ارب ڈالر کی خورد برد کی۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ کیخلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، ان کرپشن کیسز میں شیخ حسینہ واجد کے خاندان کو بھی ملوث پا کر ان کیخلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستانی عازمین حج قربانی کی مد میں 9 ارب سے زائد کی رقم خرچ کرینگے