ویب ڈیسک: مشیراطلاعات بیرسٹر سیف اور مشیر صحت احتشام علی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کرم میں بچوں کےاموات سےمتعلق خبریں چل رہی ہیں، بچوں کی اموات ادویات کی قلت سے نہیں ہوئیں، اس سلسلے میں تحقیقات کررہے ہیں۔
مشیر صحت احتشام علی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اطلاعات تھیں کہ کرم میں ادویات کافقدان ہے، بچوں کی اموات ادویات کی قلت کےباعث نہیں ہوئیں، سیکورٹی صورتحال کےباعث ابھی بھی ہماری کچھ گاڑیاں کمشنرہاوس کوہاٹ میں کھڑی ہیں۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ 4 کروڑ روپے کی ادویات ہم نے پہنچائی ہیں، بچوں کی جواموات ہوئی ہیں اس سلسلے میں تحیقات کررہےہیں، اموات کس وجہ سےہوئی ہیں یہ بھی معلوم کررہےہیں، پارا چنارمیں راستوں کی بندش کی وجہ سے وہاں پر مسائل ہیں، اسی وجہ سے ادویات اورغذائی اجناس کامسئلہ بھی شدید ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ مورچہ زن ہیں، حتی کہ میزائل سمیت بڑااسلحہ موجود بحی ان کے پاس موجود ہے، ان حالات میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم نے کرم کو اسلحہ سے پاک کرنا ہے، قبائلی روایات کےمطابق اس کو سرنڈر کرنا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ ابھی کچھ لوگ اسلحہ دینے کے لیے تیارنہیں، حکومت کی جانب سے فیصلہ کیاگیا ہے کہ بینکرز کو ختم کرنا ہے، سیکورٹی صورت کوبہترکرنا ہے، جب تک اسلحہ واپس نہیں کریں گے، اس وقت تک راستے بند ہونے کا مسئلہ موجود ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنے لوگوں کو وہاں سے نکلنا ہے، ریسکیو کر رہےہیں، گندم کا کافی ذخیرہ کرم میں موجودہے، اس کا کوئی مسئلہ نہیں۔ یاد رہے کہ مشیراطلاعات بیرسٹر سیف اور مشیر صحت احتشام علی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کرم میں بچوں کےاموات سےمتعلق خبریں چل رہی ہیں، بچوں کی اموات ادویات کی قلت سے نہیں ہوئیں، اس سلسلے میں تحقیقات کررہے ہیں۔
Load/Hide Comments