ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کرم میں امن وامان کے معاملے پر وفاق سنجیدہ ہے نہ صوبہ، کرم جل رہا ہے، وہاں صوبائی حکومت اور وفاق کیا کر رہے ہیں۔ وہاں 29 بچے ادویات نہ ملنے پر انتقال کر گئے، ان بچوں کا ایف آئی آر وفاق کے خلاف کیا جائے یا صوبائی حکومت کے خلاف؟
انہوں نے کہا کہ پشتوں صرف مرنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں؟، کرم کی صورتحال دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، وفاق اور صوبہ کیا کر رہے ہیں، صوبائی حکومت کو تو حکومت چھوڑ دینی چاہیے، ضلع کرم میں امن وامان پر وفاق سنجیدہ ہے نہ صوبہ، ایک ایک کروڑ ڈی چوک میں شہید ہونے والے کو دینے پر صوبائی حکومت کو شرم آنی چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں ہم پہ گولیاں چلیں، گولیاں کیوں نہ چلے آپ مسلح جو تھے، جو شہید ہوئے ان کا ایف آئی آر وزیراعلی پر ہونا چاہیے، انہوں نے بتایا کہ جو اسلحہ کُرم میں دہشت گردوں کے پاس ہے، وہ ہمارے پولیس کے پاس بھی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میرا صوبہ جل رہا ہے تو پنجاب کا بارڈر بھی دور نہیں۔
گورنر خیبر پختون خوا کا کہنا تھا کہ ہمارے سیکیورٹی ادارے شہادتیں دے رہے ہیں، مرکز اور صوبہ دونوں خاموش ہیں، موجودہ حکومت کے پاس صرف بانی کی رہائی کے کوئی ایجنڈا نہیں، یاد رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کرم میں امن وامان کے معاملے پر وفاق سنجیدہ ہے نہ صوبہ ۔
Load/Hide Comments