ویب ڈیسک: مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور شاہ محمود قریشی سمیت 14ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور وزیراعلیٰ خیبرپخونخوا علی امین گنڈا پور سمیت مزید 14ملزمان پر فردجرم عائد کر دی گئی۔
سماعت کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پیش ہوئے جس پر جج نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے،اس کے علاوہ سماعت میں بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز سمیت دیگر درجنوں ملزمان بھی پیش ہوئے۔
عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے مزید سماعت کو 21 دسمبر تک ملتوی کردیا۔
عدالت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، شہریار آفریدی، کرنل شبیر اعوان، لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز، کنوزل شوزب پر فرد جرم عائد کی گئی ہے تمام ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔
اس کے علاوہ تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود، راجہ ناصر محفوظ پر فرد جرم عائد کی۔ اب تک جی ایچ کیو حملہ کیس میں 113 ملزمان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور،شہریار آفریدی اور کنول شوزب نے 265 ڈی کی درخواستیں دائر کردی جن کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کل سماعت کیلئے مقرر کرلیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وکیل غلام حسنین سنبل کو 12 پلیڈر مقرر کردیا اور وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے پر جج کا شکریہ بھی ادا کیا۔
کیس کی سماعت کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات بھی کی۔
Load/Hide Comments