ایک نیا تجربہ

موجودہ ٹیکس قوانین میں ترمیم کیلئے ایک نیا بل ٹیکس چوروں پر دباؤ بڑھانے کیلئے تیار کیا گیا ہے ، جن کو”نااہل”افراد کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، ایک مخصوص حد سے باہر مختلف اثاثوں پر ان کے اخراجات کی حدیں لگا کر نئی اصطلاحات ”اہل” اور ”نااہل”کے تعارف کا مقصد ٹیکس کی تعمیل کرنیوالے افراد کو غیر تعمیل والے افراد سے ممتاز کرنا ہے۔اہل افراد وہ ہوں گے جو فعال ٹیکس دہندگان ہیں۔ ایسے افراد کے فوری طور پر نان فائلر خاندان کے افراد بھی اخراجات کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ تاہم مجوزہ قانون نان فائلرز کے متنازعہ زمرے کو ختم نہیں کرتا، ماضی قریب میں ہمارے فنانس منیجرز کے بار بار اعلانات کے برعکس نہ ہی یہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے10ویں شیڈول کو ختم کرتا ہے جو نان فائلرز کیلئے زیادہ شرحیں رکھتا ہے۔ مجوزہ قانون میں ٹیکس دہندگان کے خفیہ ڈیٹا کو کمرشل بینکوں اور پرائیویٹ آڈیٹرز کیساتھ شیئر کرنیکی کوشش کی گئی ہے جن کی ایف بی آر ٹیکس چوری کا پتہ لگانے کیلئے خدمات حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے ذریعے ایف بی آر نے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے اور ان اداروں کے کاروبار اور جائیدادوں کو ضبط کرنے کیلئے مزید اختیارات حاصل کئے ہیں جو سیلز ٹیکس دہندگان کے طور پر رجسٹرڈنہیں۔ ٹیکس قوانین میں مجوزہ تبدیلیاں ٹیکس حکام کو7 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف قرض کے تحت لازمی طور پر اگلے تین سالوں میں10 فیصد سے کم جی ڈی پی کے تناسب کو10 سے13 فیصد تک لے جانے کا مقصد حاصل کرنے میں مدد کی حامل شائد ہی ہو۔ ہمارے تئیں تجویز کردہ پابندیوں کو روکنے کیلئے ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد میں اضافہ تو ہوسکتا ہے لیکن اصل میں ٹیکس محصولات میں اضافہ کئے بغیر۔اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ بل موروثی ڈھانچہ جاتی خامیوں کو دور کرنیکی کوشش نہیں کرتا جیسے کہ سسٹم کی ناکارگی، کرپٹ ایف بی آر حکام، طاقتور لابیوں کو دی جانیوالی ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر چھوٹ سے پیدا ہونیوالی بگاڑ، ٹیکس دہندگان کو مسلسل ہراساں کرنا وغیرہ، ان معاملات پر توجہ ہی کافی نہیں ہوگی بلکہ ان کو حل کرکے ہی پیشرفت کی جاسکے گی۔ ٹیکس ریونیو بڑھانے کی کوئی کوشش یا ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب ٹیکس کے نظام میں گہری ساختی تبدیلیوں کے بغیر کامیاب نہیں ہوگا۔ ہماری بیوروکریسی جن چالوں کی حامل رہی ہے اس کے نتائج سامنے ہیں جن کے خاتمے کے بعد ہی امید کی کرن پھوٹ سکتی ہے، بصورت دیگر ڈھاک کے وہی تین پات۔

مزید پڑھیں:  احساس نوجوان پروگرام