ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت پشاور کے متعدد علاقوں میں بجلی اور گیس مسائل نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، واپڈا والوں نے بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کے باعث گھریلو صارفین اور عام شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے، جبکہ سوئی گیس محکمہ کا بھی یہی حال ہے۔
کینٹ اور سٹی میں بجلی لوڈشیڈنگ کا ایسا بے تریب سسٹم لاگو ہوا ہے جس سے کسی کو پتہ نہیں کہ کس ٹائم لوڈشیڈنگ اور کس ٹائم بجلی موجود رہتی ہے۔ اس بے ترتیب نظام کی وجہ سے عام شہری عذاب میں مبتلا ہیں۔ صوبائی حکومت اور حلقہ ایم پی ایز بھی اس جانب توجہ نہیں دے رہے جس سے مسائل گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں۔
کینٹ اور سٹی کے متعدد علاقوں میں بجلی لوڈشیڈنگ کے لئے دورانیہ تین گھنٹوں بعد ایک گھنٹے کے لیے ہوتا تھا تاہم اب اس شیڈول کو الٹا کرکے تین گھنٹے لوڈشیڈنگ اور ایک گھنٹہ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، اور اس میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے۔
محکمہ برقیات کی طرف محکمہ سوئی گیس والے بھی شتر بے مہار کی طرح اپنی مرضی پر اتر آئے ہیں، کسی کو پتہ نہیں کہ گیس نے کب آنا ہے، علیٰ الصبح سے گیس غائب ہو تو دوپہر کو بھی نہیں آتی، جس سے گھریلو صارفین شدید مشکلات کا شکار ہیں، ایسے میں ستم بالائَے ستم گیس فراہمی سے ہی محکمہ اکثر انکار کر دیتا ہے۔
پشاور میں بجلی اور گیس مسائل نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ، ان حالات میں شہریوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈا پور سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے گلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے، اس ٹھٹرتی سردی میں گیس نہ ہونا الگ سے درد سر بنا ہوا ہے۔
Load/Hide Comments