منشیات کی کھلے عام فروخت

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سٹی ریلوے سٹیشن،دلہ زاک روڈ اورآرمی سپلائی گیٹ روڈکے رہائشی علاقے میں موجودآئس فروشوںاور نشئیوںسے عاجز آگئے،رات گئے جرائم پیشہ افرادکا گشت معمول بن چکاہے۔ متذکرہ بالا علاقوں کے عمائدین اورعوام کے مطابق آئس فروش پولیس کی غیر موجودگی کے باعث نئی نسل کوتباہ کرررہے ہیں جبکہ رات کے وقت آرمی سپلائی ڈپوکے سامنے واقع گوداموںاور محکمہ ریلوے کے خالی پلاٹ میں آئس فروشی کاکاروبارکھلے عام جاری ہے جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کمشنر پشاور کی خصوصی دلچسپی کے حامل مہم کے دوران جہاںشہر سے منشیات کے عادی افرادکی ٹولیاں اب نظر نہیں آتیں اور درجنوں سے زائد افراد کی بحالی اوران کومعاشرے کامفیدشہری بنانے کا عمل جاری ہے ایسے میں شہر کے ایک مرکزی علاقے میںاس طرح کاعمل اور پولیس کی مبینہ غفلت وچشم پوشی کئے کرائے پر پانی پھیرنے کے مترادف امر ہے جس کامتعلقہ حکام کوسختی سے نوٹس لیناچاہئے امر واقع یہ ہے کہ منشیات فروشی کی روک تھام کے لئے حکام جس درجے کے بھی اقدامات کریںاس کی مکمل روک تھام اور انسداد کی امید نہیں لیکن کم از کم نظرآنے والے اقدامات ہوں تو اس پر ہی اکتفا ہوسکتا ہے کجا کہ محولہ صورتحال ہو اور پولیس سوئی رہی ہمارے تئیں تو اس طرح کا دھندا پولیس کی ملی بھگت کے بغیر ممکن ہی نہیں پولیس میں کالی بھیڑوں کی موجودگی کوئی اچھنبے کی بات نہیں جن کی ملی بھگت سے دہشت گردی کی وارداتیں تک ہونے کا ثبوت موجود ہے بہرحال یہ صورتحال فوری توجہ کامتقاضی ہے جس کاتقاضا یہ ہے کہ محولہ علاقے اور ارد گرد پولیس کا گشت بڑھایاجائے اور منشیات فروشوںکے ساتھ ساتھ منشیات کے عادی افراد پر بھی کڑی نظر رکھی جائے تاکہ نہ صرف علاقے سے منشیات فروشی کاخاتمہ ہو بلکہ گھروں پر پہنچانے کی گنجائش بھی محدود اور مسدود ہو۔

مزید پڑھیں:  وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی