جوہری پروگرام پرکوئی سمجھوتا نہیں

امریکی پابندیاں مسترد،جوہری پروگرام پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا: شہبازشریف

ویب ڈیسک: امریکی پابندیوں کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ ہم پر لگائی جانیوالی امریکی پابندیاں بلاجواز ہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی دفاع کیلئے مضبوط اقدامات کرتے رہیں گے، نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر پابندی کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کیخلاف مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ نے مربوط جواب دیا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا ہے، جوہری پروگرام پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، پوری قوم اس پروگرام پر متحد ہے۔ مشاورتی کمیٹیاں ملکی مسائل کا ایسا حل نکالیں گی جو پاکستان کے بہتر مفاد میں ہوگا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی واقعات میں اضافہ دیکھا جانے لگا ہے، پاک فوج کے جوان وطن کے دفاع کیلئے جانیں دے رہے ہیں، چند دن پہلے خوارج کے حملے میں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت ہوئی، اس دوران ہماری فورسز نے کئی خوارج ہلاک کر دیئے، جب تک دہشتگردی کا سر نہیں کچلا جاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اجلاس میں کابینہ اراکین کی جانب سے اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی کی تشکیل پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکراتی عمل کے آغاز کا خیر مقدم کیا، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے نیک نیتی سے مذاکرات کےلیے کمیٹی تشکیل دی، ہمیں بات چیت اور مکالمے سے آگے بڑھنا ہو گا۔
وزیراعظم اور کابینہ ارکان ملکی مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کے لئے پرامید ہیں، وفاقی کابینہ نے سکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ قومی سلامتی کو ہر حال میں ملحوظ خاطر رکھنے پر زور دیا۔ کابینہ ارکان کا کہنا تھا کہ ملک کا مفاد سب سے مقدم ہے،اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں، حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر لگائی جانیوالی امریکی پابندیاں بلاجواز ہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملک کے دفاع کے لیے ہے اور یہ 24 کروڑ عوام کا پروگرام ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور زلمی اور کویت کرکٹ میں ایکسچینج پروگرام کاآغاز، ایم او یو سائن