صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس

کرم سڑکیں بندش، وزیراعلیٰ کی ہدایات پر صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس فعال

ویب ڈیسک: ضلع کرم میں رابطہ سڑکوں کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو آمدورفت میں درپیش مشکلات کے پیش نظر وزیراعلیٰ کی ہدایات پر صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس فعال کر دی گئی ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے گذشتہ روز ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کی کرم کے لئے کل چھ پروازیں ہوئیں، ان پروازوں کے ذریعے 145 افراد کو ائیر ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی گئی۔ پہلی پرواز میں 29 افراد کو پشاور سے پاراچنار پہنچایا گیا، جبکہ اسی پرواز سے بچوں کے لئے دودھ کے پیکٹس بھی پاراچنار بھیجی گئیں۔
صوبائی حکومت کی اجازت پر ہیلی کاپٹر کی دوسری پرواز میں 31 افراد کو پاراچنار سے کوہاٹ منتقل کیا گیا، تیسری پرواز کے ذریعے 10 افراد اور ایک نعش کوہاٹ سے پاراچنار منتقل کی گئی۔ ہیلی کاپٹر کی چوتھی پرواز میں 31 افراد کو پاراچنار سے کوہاٹ پہنچایا گیا۔
وزیراعلیٰ کی ہدایات پر فعال ہیلی کاپٹر سروس کی پانچویں پرواز میں 5 افراد کو کوہاٹ سے پاراچنار منتقل کیا گیا، جبکہ اسی طرح آخری اور چھٹی پرواز میں 39 افراد بشمول 8 بچوں کو پاراچنار سے پشاور پہنچایا گیا۔
ضلع کرم کی سڑکیں بند ہونے کی بنا پر وزیراعلیٰ کی ہدایات پر صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس فعال ہے، اب تک ہیلی کاپٹر سروس کے ذریعے مجموعی طور پر 613 افراد کو ائیر ٹرانسپورٹ سروس فراہم کی گئی ہے۔ ان میں جرگہ ممبران کے علاوہ بچے، خواتین، طلبہ اور مریض بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب ہیلی کاپٹر سروس کے ذریعے کرم تک ضروری ادویات کی سپلائی کا عمل بھی جاری ہے، اب تک تقریبا دس ٹن ادویات کرم پہنچائی جاچکی ہیں، وزیر اعلی کی ہدایت پر کرم کا زمینی راستہ کھلنے تک ہیلی کاپٹر سروس جاری رہے گی۔
اس حوالے سے وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کرم کے شہریوں کو درپیش مشکلات کا بخوبی احساس ہے، صوبائی حکومت کرم کے عوام کی مشکلات کم کرنے اور انہیں ریلیف دینے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، کوشش ہے کہ تمام مسائل جلد سے جلد حل ہوں۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے امید ظاہر کی گئی کہ جلد کرم کے مسئلے کا پرامن حل نکل آئے گا اور وہاں زندگی معول پر آ جائے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کی کرم کے لئے کل چھ پروازیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں:  اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کے بعد مذاکرات کی کیا ضرورت ہے؟ خواجہ آصف