آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے

آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے سالانہ 70ارب روپے بچت کی گئی، اویس لغاری

ویب ڈیسک: وزیر توانائی اویس لغاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے گزشتہ 9 ماہ کی کارکردگی آشکار کر دی، انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے سالانہ 70ارب روپے بچت کی گئی، جبکہ دوسری طرف پچھلے 8 ماہ میں بجلی کی اوسط قیمت 48.70 روپے کی بجائے 44.04 روپے فی یونٹ پر آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی بجلی کی قیمت 11.33 روپے کمی کے ساتھ 58.50 روپے سے 47.17 روپے فی یونٹ پر آگئی، بلوچستان کے 27000 ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ 55 ارب روپے کی لاگت پر مبنی ہے۔ اس کے برعکس تاریخ میں پہلی بار آئی پی پیز معاہدے ختم کرکے سالانہ 70 ارب روپے کی بچت کی گئی، اس کے ساتھ ہی 411 ارب روپے قومی بچت بھی کی گئی ہے۔
اویس لغاری نے بتایا کہ مزید 16 ائی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے نتیجے میں ملکی خزانے کو 481 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور کنسیشن ماڈل کے لیے حکومت کی جانب سے تمام ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ لائن لاسز پر قابو پانے کیلئے بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں غیر جانبدار بورڈ اف ڈائریکٹرز کا تقرر بھی کیا گیا یے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی سہولت پیکج کا اغاز کیا گیا ہے جس کے تحت 26 روپے کا خصوصی ٹیرف متعارف کروایا گیا ہے۔ اس پیکج کے تحت گھریلو صارفین کو 11.42 سے 26.00 روپے فی یونٹ تک کی بچت ہو گی۔ اس کے برعکس تجارتی صارفین کو 13.46 سے 22.71روپے فی یونٹ تک کی بچت ملے گی۔ ای وی پالیسی کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کے خصوصی نرخ متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گردشی قرضوں میں کمی کے لیے اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ 2اعشاریہ 2 ٹریلین روپے کا بوجھ کم کرنے کے حوالے سے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ درآمدی کوئلے کے پلانٹس مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کا اغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں سے گردشی قرضوں کا بوجھ قومی قرضوں میں منتقل کرنے کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں، عوام کو سستی اور پائیدار بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ جلد بجلی کے بلوں میں کمی آئے گی۔

مزید پڑھیں:  پشاور، ملک و قوم کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے، میناخان آفریدی