ویب ڈیسک: موسمیاتی تبدیلیاں اور اس کے بڑھتے آثار کے حوالے سے 2024 تاریخ کا گرم ترین سال رہا. اس سال موسمیاتی تبدیلیاں اپنے پورے عروج پر آشکار ہوئیں، یہ ایسا معاملہ ہے جس پر تمام ممالک کو دفاعی حکمت عملی اختیار کرنا چاہئے تھی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا، شدید گرمی، سیلاب، غیر متوقع بارشیں اور سمندری طوفان نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
پاکستان، بھارت، جاپان، تھائی لینڈ اور امریکا سمیت بیشتر ممالک میں سمندری طوفان ہزاروں زندگیاں نگل گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہوا ہے، یہ پہلا سال ہے جب عالمی درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا، جو خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہا ہے، اس کے بعد اگلے سال کیلئے ماہرین ابھی سے شور مچانے لگے ہیں۔
اپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2024 گزشتہ اکتوبر کے بعد دوسرا گرم ترین اکتوبر ریکارڈ کیا گیا۔ رواں برس نومبر میں ہونیوالے ’کاپ 29‘ میں امیر ممالک نے ترقی پذیر دنیا کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد دینے کیلئے سالانہ 300 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
اس سال ایشیائی ممالک خاص نشانے پر رہے جہاں کے میدانی علاقوں میں شدید گرمی پڑی، ان میدانی علاقہ میں چاہے وہ پاکستان ہو یا بھارت، سری لنکا ہو یا بنگلہ دیش ان سمیت دیگر ممالک بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے.
Load/Hide Comments