ویب ڈیسک: پشاور کی تاریخِ درسگاہ اسلامیہ کالج کے ہاسٹل میں شعبہ قانون کے طالب علم کی مبینہ خودکشی کا واقعہ رونما ہوا ہے، پولیس کے مطابق ضیاء نامی طالب علم کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی پائی گئی۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالب علم نے مبینہ خودکشی سے قبل والد کے نام ایک خط بھی لکھا ہے،جس میں اس نے مرنے سے قبل اپنے تاثرات لکھے ہیں۔ یاد رہے کہ متوفی شعبہ قانون کے 7 ویں سمسٹر کا طالب علم تھا۔
پشاور کے اسلامیہ کالج ہوسٹل میں 23 سالہ طالبعلم نے مبینہ طور پرخودکشی کرلی، نوجوان کا والد کے نام لکھا گیا خط بھی سامنے آگیا۔
پولیس کے مطابق طالب علم کے کمرے سے والد کے نام ایک خط بھی ملا ہے، خط کے متن میں نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے، معاشرے سے میرا دل بھر گیا ہے، اسی وجہ سے میں خودکشی کررہا ہوں۔ نوجوان نے خط میںیہ بھی لکھا ہے کہ میری خودکشی کو دوسرا رنگ نہ دیا جائے۔
یاد رہے کہ پشاور کی تاریخِ درسگاہ اسلامیہ کالج کے ہاسٹل میں شعبہ قانون کے طالب علم کی مبینہ خودکشی کا واقعہ رونما ہوا ہے، پولیس نے اس سلسلے میٰںتحقیقات شروع کر دی ہیں.
Load/Hide Comments