مذاکرات عمران خان کے مطالبے

مذاکرات عمران خان کے مطالبے پر ہو رہے ہیں، انجینئر امیر مقام

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر امیر مقام نے کہا ہے کہ ابھی مذاکرات بانی پی ٹی آئی عمران خان کے مطالبے پر ہورہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک طرف مذاکرات ،دوسی طرف دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ جب ہمارے منڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا اس وقت بھی ہم نے مذاکرات کی بات کی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان رہائی کسی کے اختیار میں نہیں بلکہ ان کی رہائی کا اختیار عدالت کے پاس ہے، ہم ڈیل کے ذریعے نہیں عدالتوں سے رہا ہوئے۔
میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر امیر مقام کا مزید کہنا تھا کہ نئے سال کے پہلے دن منتخب نمائندوں پر آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، ایک مجرم کو چھوڑانے کے لیے احتجاج کو جائز قرار دیتے ہیں جبکہ منتخب نمائندوں پر حق مانگنے پر لاٹھی چارج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 128روز کا دھرنا دیا کیا حاصل کیا، دھرنے سے قوم کو نقصان ہوا ،پی ٹی وی پر حملہ کیا ،سی پیک منسوخ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے اب علی امین والی کال سے کھیلتے ہیں، کارکنوں کو صرف آخری کال سے مشغول رکھا گیا ہے، کارکن وزیراعلیٰ سے پوچھیں کب تک جھوٹ بولتے رہیں گے، ملک ہم سب کا ہے ہم نے ملک کے لیے کام کرنا ہے، جب ہم آئے مہنگائی کی شرح کیا تھی ابھی معیشت بہتر ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے تو ہمارے منصوبوں پر کام کررہے ہیں،پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ،مرکز سے کچھ نہیں مل رہا اگر مرکز کچھ نہ دے یہ تنخواہیں بھی نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ہم سب کا مسئلہ ہے یہ کسی ایک صوبے یا ادارے کا نہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، صوبے کا چیف ایگزیکٹو وزیراعلیٰ ہے صوبے کا جواب انہوں نے دینا ہے ، صوبے کی مرضی سے کچھ نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں:  لاس اینجلس میں لگی آگ پر قابو نہ پایا جاسکا، ہلاکتیں16ہو گئیں